Search found 1 match
- Sat Apr 09, 2011 7:38 am
- Forum: Kalaam-e-Sukhanwar
- Topic: یہ کس بلندی سے رنگوں کی آبشار گری
- Replies: 3
- Views: 306
یہ کس بلندی سے رنگوں کی آبشار گری
غزل یہ کس بلندی سے رنگوں کی آبشار گری کہ میری موج سخن بھی ستارہ وار گری زمانہ آج بھی حیراں ہے دیکھ کر جس کو یہ کیا شبیہہ مرے آئنے کے پار گری طلب کے راستے میں ٹھوکریں مقدر تھیں حیات اپنے ہی قدموں میں بار بار گری اسی لئے تو میں اندر سے اتنا بوجھل ہوں کہ میرے دل پہ مرے آنسوئوں کی دھار گری وداع یار کا ...