جو پیے گا اس کو تشنہ کام ہے رکھا گیا

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 419
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

جو پیے گا اس کو تشنہ کام ہے رکھا گیا

Post by ismail ajaz »



یہ کلام ۸جون ۲۰۲۳ میں لکھا گیا تھا

قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زندگی کے جام کا انعام ہے رکھا گیا
جو پیے گا اس کو تشنہ کام ہے رکھا گیا

میں خود اپنے آپ کا قاتل بھی ہوں مقتول بھی
مجھ پر اپنے قتل کا الزام ہے رکھا گیا

دشمنی رکھنے کی خاطر دوست بن کر جو ملے
جگ میں اس کا ہی منافق نام ہے رکھا گیا

جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ کا رتبہ ملے
نسلِ نَو کے واسطے اک کام ہے رکھا گیا

جس میں کچھ علم و ادب کے ماسِوا ہم کو ملے
نام محفل کا ادب کی شام ہے رکھا گیا

ابنِ آدم نے اتاری ہے حیا کی یوں ردا
بنتِ حوا کا ہر اک سُو دام ہے رکھا گیا

کس نے گونگوں کو سکھائی ہے زُباں جس میں سدا
مرغِ بے ہنگام شکلِ عام ہے رکھا گیا

آزمائش اور کس کو کہتے ہیں بولو خیالؔ
آپ کی تخلیق میں انجام ہے رکھا گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ


Attachments
جو پیے گا اس کو تشنہ کام ہے رکھا گیا.jpg
جو پیے گا اس کو تشنہ کام ہے رکھا گیا.jpg (165.87 KiB) Viewed 4 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply