ایک نئی غزل پیش ہے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
-
- -
- Posts: 85
- Joined: Sun Jan 31, 2010 10:51 am
- Contact:
ایک نئی غزل پیش ہے
محترم آداب
ایک نئی غزل پیش ہے امید ہے پسند آئے گی۔تبصرہ کی امید تو رکھنا ہی فضول ہے۔
ایک نئی غزل پیش ہے امید ہے پسند آئے گی۔تبصرہ کی امید تو رکھنا ہی فضول ہے۔
- Attachments
-
- to de.gif (23.36 KiB) Viewed 908 times
- sbashwar
- -
- Posts: 1654
- Joined: Wed Dec 08, 2004 1:25 pm
- Do you know URDU language?: Yes
- Location: Hyderabad, India
- Contact:
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
Mohtaram Hasan Aatish Saheb
Aapki narazgi wajbi hai. Aaj kal naya rohjan chal raha hai tabsira to kja doosraun ka kalaam paRhne ki fursat bhi nahiN lagti.
Ghazal bohat achchi hai laikin sheir # 2 ko ek nazr dekhleiN.
Mukhlis
Salem Bashwar
Aapki narazgi wajbi hai. Aaj kal naya rohjan chal raha hai tabsira to kja doosraun ka kalaam paRhne ki fursat bhi nahiN lagti.
Ghazal bohat achchi hai laikin sheir # 2 ko ek nazr dekhleiN.
Mukhlis
Salem Bashwar
سالم احمد باشوار
-
- -
- Posts: 85
- Joined: Sun Jan 31, 2010 10:51 am
- Contact:
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
شکریہ سالم بھائی
دراصل دوسرے مصرع میں ردیف لکھنا باقی رہ گیا ہے۔وہ یوں ہوگا
ًمیری آنکھوں کو سنہرے خواب کا پردہ تو دے ً شکریہ آپ کا۔
دراصل دوسرے مصرع میں ردیف لکھنا باقی رہ گیا ہے۔وہ یوں ہوگا
ًمیری آنکھوں کو سنہرے خواب کا پردہ تو دے ً شکریہ آپ کا۔
- Nayeem Khan
- -
- Posts: 280
- Joined: Sun Jan 13, 2008 2:32 pm
- Location: Mahbubnagar, India.
- Contact:
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
Ghazal ke tamam asha'ar achchay hain. khas taur par ye sher bohat pasand aayaa:
azm ke patwar se kar, sar sumandar ke bhanwar
aur kishti ko labe sahil talak pahouncha to de
Bohat khoob. Daad pesh hai.
azm ke patwar se kar, sar sumandar ke bhanwar
aur kishti ko labe sahil talak pahouncha to de
Bohat khoob. Daad pesh hai.
-
- -
- Posts: 85
- Joined: Sun Jan 31, 2010 10:51 am
- Contact:
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
شکریہ نعیم خان بھائی
یونہی حوصلہ افزائی کرتے رہئے تا کہ ہمت بڑھے۔
یونہی حوصلہ افزائی کرتے رہئے تا کہ ہمت بڑھے۔
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
جناب حسن آتش چاپدانوی صاحب
السلام علیکم
آپ نے اپنی اس نئی غزل میں اپنے سوزِ دروں اور عصر حاضر میں نوعِ بشر کو درپیش جن مسائل کی ترجمانی کی ۰ہے وہ لایقِ تحسین و ستایش ہے۔ آپ کے اس آئینۂ غزل میں ہماری سیاسی، سماجی اور معاشرتی زندگی کے کرب اور ابن آدم کے ذہنی انتشار کی حقیقی تصویر نمایاں ھے جس کے لئے آپ داد و تحسین کے مستحق ہیں
مخلص
احمد علی برقی اعظمی۔
السلام علیکم
آپ نے اپنی اس نئی غزل میں اپنے سوزِ دروں اور عصر حاضر میں نوعِ بشر کو درپیش جن مسائل کی ترجمانی کی ۰ہے وہ لایقِ تحسین و ستایش ہے۔ آپ کے اس آئینۂ غزل میں ہماری سیاسی، سماجی اور معاشرتی زندگی کے کرب اور ابن آدم کے ذہنی انتشار کی حقیقی تصویر نمایاں ھے جس کے لئے آپ داد و تحسین کے مستحق ہیں
مخلص
احمد علی برقی اعظمی۔
http://www.drbarqiazmi.com
-
- -
- Posts: 85
- Joined: Sun Jan 31, 2010 10:51 am
- Contact:
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
شکریہ برقی صاحب
تعریف اور توصیف کا یہ انداز پسند آیا۔ میری عمر ۵۵ سال ہے مگر صرف ۵ سال سے آپ لوگوں کی بزم میں ایک گوشہ سنبھالے ہوئے ہوں۔شاید آپ جیسوں کی کرم فرمائی مجھے بھی بزم کے لائق بنادے۔
مخلص حسن آتش چاپدانوی
تعریف اور توصیف کا یہ انداز پسند آیا۔ میری عمر ۵۵ سال ہے مگر صرف ۵ سال سے آپ لوگوں کی بزم میں ایک گوشہ سنبھالے ہوئے ہوں۔شاید آپ جیسوں کی کرم فرمائی مجھے بھی بزم کے لائق بنادے۔
مخلص حسن آتش چاپدانوی
-
- -
- Posts: 142
- Joined: Wed May 26, 2010 2:07 pm
- Location: Muscat, Oman
- Contact:
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
آپ کی غزل ایک اچھی کاوش ہے البتہ درج ذیل باتوں کو مد نظر رکھ کر غزل پر نظرِ ثانی کیجیے؛
مطلع کے مصرعہ اولیٰ میں "سنگ گر" میں عیبِ تنافر ہے
شعر 5 مصرعہ 2 میں لفظ "نہ" غلط باندھا گیا ہے۔ مصرعہ یوں کر لیں "صبح قسمت میں نہیں تو، صبح کا تارا تو دے"۔
شعر 6 مصرعہ 2 میں محاورہ غلط ہو رہا ہے۔حشر برپا کرنا' ہوتا ہے
شعر 7 مصرعہ 1 میں عزم کے پتوار لکھا گیا ہے پتوار مؤنث ہے اس لیے عزم کی پتوار ہونا چاہیے۔
مقطع میں بھی لفظ :نہ" مصرعہ ثانی کو وزن سے خارج کر رہا ہے
[/b]مطلع کے مصرعہ اولیٰ میں "سنگ گر" میں عیبِ تنافر ہے
شعر 5 مصرعہ 2 میں لفظ "نہ" غلط باندھا گیا ہے۔ مصرعہ یوں کر لیں "صبح قسمت میں نہیں تو، صبح کا تارا تو دے"۔
شعر 6 مصرعہ 2 میں محاورہ غلط ہو رہا ہے۔حشر برپا کرنا' ہوتا ہے
شعر 7 مصرعہ 1 میں عزم کے پتوار لکھا گیا ہے پتوار مؤنث ہے اس لیے عزم کی پتوار ہونا چاہیے۔
مقطع میں بھی لفظ :نہ" مصرعہ ثانی کو وزن سے خارج کر رہا ہے
-
- -
- Posts: 85
- Joined: Sun Jan 31, 2010 10:51 am
- Contact:
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
ربانی بھائی آداب
شکریہ آپ کا کہ آپ نے اتنی زحمت کی۔انشا اللہ میں ان خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کروں گا۔امید ہے آگے بھی آپ رہنمائی کرتے رہیں گے۔
مگر لفظ پتوار پر ایک بار اور غور فرماتے تو بہتر تھا۔اور مقطع میں نہ کو ایسے لکھنا چاہئے تھا نا تب شاید بحر پر پورا اترتا۔
شکریہ آپ کا کہ آپ نے اتنی زحمت کی۔انشا اللہ میں ان خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کروں گا۔امید ہے آگے بھی آپ رہنمائی کرتے رہیں گے۔
مگر لفظ پتوار پر ایک بار اور غور فرماتے تو بہتر تھا۔اور مقطع میں نہ کو ایسے لکھنا چاہئے تھا نا تب شاید بحر پر پورا اترتا۔
-
- -
- Posts: 142
- Joined: Wed May 26, 2010 2:07 pm
- Location: Muscat, Oman
- Contact:
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
محترم حسن صاحب!
آپ کابہت شکریہ۔
لفظ پتوار پر غور کرنے کا حکم آپ نے دیا تو میں نے فیروز اللغات میں دیکھا اس میں اسے مؤنث ہی بتایا گیا ہے۔ اگر آپ کہتے ہیں کہ یہ جمع استعمال ہوا ہے تو عزم کی پتوار میں 'کی' کو 'کے' کر دینے سے جمع نہیں ہو جائے گا بلکہ عزم کی پتواروں ہو گا۔ اسی مصرعے میں "کر،سر" بھی مصرعے کی روانی کو متاثر کر رہے ہیں، ان کو بھی دیکھ لیجیے گا۔
آخری مصرعے کے بارے میں آپ نے ٹھیک کہا ہے کہ "نہ" کو "نا" لکھنے سے وزن ٹھیک ہو جاتا ہو بلکہ شاید اسے "ناں" لکھنا چاہیے۔
مخلص
شاہین فصیح ربانی
[/b]آپ کابہت شکریہ۔
لفظ پتوار پر غور کرنے کا حکم آپ نے دیا تو میں نے فیروز اللغات میں دیکھا اس میں اسے مؤنث ہی بتایا گیا ہے۔ اگر آپ کہتے ہیں کہ یہ جمع استعمال ہوا ہے تو عزم کی پتوار میں 'کی' کو 'کے' کر دینے سے جمع نہیں ہو جائے گا بلکہ عزم کی پتواروں ہو گا۔ اسی مصرعے میں "کر،سر" بھی مصرعے کی روانی کو متاثر کر رہے ہیں، ان کو بھی دیکھ لیجیے گا۔
آخری مصرعے کے بارے میں آپ نے ٹھیک کہا ہے کہ "نہ" کو "نا" لکھنے سے وزن ٹھیک ہو جاتا ہو بلکہ شاید اسے "ناں" لکھنا چاہیے۔
مخلص
شاہین فصیح ربانی
-
- -
- Posts: 85
- Joined: Sun Jan 31, 2010 10:51 am
- Contact:
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
معاف کیجیئے گا میں آپ سے گزارش کرسکتا ہوں حکم دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ دراصل پتوار ایک ہندی لفظ ہے اور موئنث ہے جیسے پون۔مگر کچھ لوگوں نی ان کو مذکر بھی استعمال کیا ہے جیسے شکیل کا وہ گیت "کشتی بھی گئی ہاتھ سے پتوار بھی چھوٹا "بس غلطی ہوگئی آئندہ خیال رکھوں گا۔مقطع میں نہ بھی لکھوں تو میرے خیال سے صحیح ہوگا کیونکہ فاعلاتن مصرع کے شروع میں فعلاتن کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے۔ویسے آپ کا حکم سر آنکھوں پر۔میں مطلع اور مقطع کے مصرعے بدل دیتا ہوں "سنگ اس کو دے دیا ہے مجھ کو اک شیشہ تو دے "اور "گر نہ ہو آب رواں اک ریت کا دریا تو دے "۔جواب کا منتظر
-
- -
- Posts: 142
- Joined: Wed May 26, 2010 2:07 pm
- Location: Muscat, Oman
- Contact:
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
Hasan Aatish wrote:معاف کیجیئے گا میں آپ سے گزارش کرسکتا ہوں حکم دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ دراصل پتوار ایک ہندی لفظ ہے اور موئنث ہے جیسے پون۔مگر کچھ لوگوں نی ان کو مذکر بھی استعمال کیا ہے جیسے شکیل کا وہ گیت "کشتی بھی گئی ہاتھ سے پتوار بھی چھوٹا "بس غلطی ہوگئی آئندہ خیال رکھوں گا۔مقطع میں نہ بھی لکھوں تو میرے خیال سے صحیح ہوگا کیونکہ فاعلاتن مصرع کے شروع میں فعلاتن کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے۔ویسے آپ کا حکم سر آنکھوں پر۔میں مطلع اور مقطع کے مصرعے بدل دیتا ہوں "سنگ اس کو دے دیا ہے مجھ کو اک شیشہ تو دے "اور "گر نہ ہو آب رواں اک ریت کا دریا تو دے "۔جواب کا منتظر
محترم حسن صاحب! آپ حکم ہی دیجیے مجھے خوشی ہو گی۔
مقطع میں مصرعے کے شروع میں "نہ" لکھنا درست نہیں کہ اس بحر(رمل مثمن مقصور و محذوف) میں ایسا نہیں ہو سکتا اگر آپ کی غزل بحر رمل مثمن مخبون مقصور و محذوف میں ہوتی تو پھر آپ اس سے فائدہ اٹھا سکتے تھے۔
مطلع اور مقطع کے مصرعے اب بہتر ہیں۔
اس مصرعے میں "نہ ہو" کی جگہ "نہیں" کر دیجیے؛- "گر نہہں آب رواں اک ریت کا دریا تو دے "
مخلص شاہین فصیح ربانی
-
- -
- Posts: 85
- Joined: Sun Jan 31, 2010 10:51 am
- Contact:
Re: ایک نئی غزل پیش ہے
محترم شاہین فصیح ربانی آداب
شکریہ آپ کے اس خلوص اور مہر بانی کی۔امید ہے مجھ پر آپ کے کرم کا سلسلہ یونہی جاری رہے گا۔
نیاز مند حسن آتش
شکریہ آپ کے اس خلوص اور مہر بانی کی۔امید ہے مجھ پر آپ کے کرم کا سلسلہ یونہی جاری رہے گا۔
نیاز مند حسن آتش