سلام بحضور ِ امام عالی مقام علیہ السّلام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اختر عثمان
by Akhtar Usman (اختر عثمان)
اشک نے چھوڑ دی پلک ، نذر ِ حُسین ہو گیا
لو مری لاج رہ گئی ، لو مرا بَین ہو گیا
بیتِ نبی سے شاہ یوں بیتِ الٰہ کو گئے
روح تڑپ تڑپ اُٹھی ، دل حرمین ہو گیا
میں نے کہا شہا ! اگر عِلم کا اِذن ہو سکے!۔
پھر جو وہ خشک لب ہِلے ، عین بہ عین ہو گیا
بزم ِ عزا کے کفش بَر! تیری عجب نشست ہے
تُو کہ زمین کے لئے زینت و زَین ہو گیا
ماتم ِ شاہِ کربلا کم تو نہیں نماز سے
ہاتھ اُٹھے تو یہ عمل رفع ِ یدین ہو گیا
مجھ سے کہا گیا کہ اب جاوٰ پئے مبارزت
جی میں وہ لَو اُتر گئی ، روح کو چین ہو گیا
نصرتِ شاہ کے لئے اب تو اُٹھو حسینیو !۔
بزم کا بَین ہو گیا ، نالہ و شَین ہو گیا
مدح ِ شہ ِ شہاں کوئی مدحتِ کَے و جَم نہیں
میرا شرف کہ آن میں در قدمین ہو گیا
ایک ہی لفظ میں بہم یوں ہیں حسین اور حسن
نور ِ مرکّبِ دو جاں خُود حسنین ہو گیا
حرفِ غلط بھی ایک تھا ، دستِ غلط نویس بھی
تیغ ِ علی عَلَم ہوئی ، قطع ِ یدین ہو گیا
میری وفا جلی بَلی ، شام ِ جلی نہیں ڈھلی
المددے علی ولی ! دن مرا رَین ہو گیا
اختر ِ کج ہُنر ترے لفظ میں لَو کہاں کی تھی
تھوڑا بہت یہ نام تو شاہ کا دَین ہو گیا
(برائے ایصال ثواب اظہر نقوی)
by Akhtar Usman (اختر عثمان)
اشک نے چھوڑ دی پلک ، نذر ِ حُسین ہو گیا
لو مری لاج رہ گئی ، لو مرا بَین ہو گیا
بیتِ نبی سے شاہ یوں بیتِ الٰہ کو گئے
روح تڑپ تڑپ اُٹھی ، دل حرمین ہو گیا
میں نے کہا شہا ! اگر عِلم کا اِذن ہو سکے!۔
پھر جو وہ خشک لب ہِلے ، عین بہ عین ہو گیا
بزم ِ عزا کے کفش بَر! تیری عجب نشست ہے
تُو کہ زمین کے لئے زینت و زَین ہو گیا
ماتم ِ شاہِ کربلا کم تو نہیں نماز سے
ہاتھ اُٹھے تو یہ عمل رفع ِ یدین ہو گیا
مجھ سے کہا گیا کہ اب جاوٰ پئے مبارزت
جی میں وہ لَو اُتر گئی ، روح کو چین ہو گیا
نصرتِ شاہ کے لئے اب تو اُٹھو حسینیو !۔
بزم کا بَین ہو گیا ، نالہ و شَین ہو گیا
مدح ِ شہ ِ شہاں کوئی مدحتِ کَے و جَم نہیں
میرا شرف کہ آن میں در قدمین ہو گیا
ایک ہی لفظ میں بہم یوں ہیں حسین اور حسن
نور ِ مرکّبِ دو جاں خُود حسنین ہو گیا
حرفِ غلط بھی ایک تھا ، دستِ غلط نویس بھی
تیغ ِ علی عَلَم ہوئی ، قطع ِ یدین ہو گیا
میری وفا جلی بَلی ، شام ِ جلی نہیں ڈھلی
المددے علی ولی ! دن مرا رَین ہو گیا
اختر ِ کج ہُنر ترے لفظ میں لَو کہاں کی تھی
تھوڑا بہت یہ نام تو شاہ کا دَین ہو گیا
(برائے ایصال ثواب اظہر نقوی)