غزل : قاسم فراہی شاذ
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
غزل : قاسم فراہی شاذ
قاسم فراہی شاذ
خودسنبهل جائے گا موسم کا اثر جانے دے.
وقت نے اس کو پلائی ہے اتر جانے دے
اب نہ تو روک مرے دل میں بہت ہلچل ہے
مری ماں سجدے میں ہوگی مجهے گهر جانے دے
مدتوں بعد میسر ہوا ماں کا دامن
غم کے بادل کو مرے پهٹ کے بکهر جانے دے
سر پہ ہے بارِِ گراں اب مرا احساسِ گناہ
خواہشِ نفس کو ہر حال میں مرجانے دے
جرم کا میرے یہ ممکن ہے کہ کفارہ ہو
میری آنکهوں سے سمندر کو اتر جانے دے
جسم پر جبر نہ کر عقل کے رستے سے ہی آ
دل کی تختی پہ مرے نقش اتر جانے دے
اس حقارت کی مدد سے تو ہے مرنا اچها
مجه پر احسان و عنایت کی نظر جانے دے
دیتا ہے کیوں مجھے ناکردہ گناہی کی سزا
مجه سے نفرت جو ترے دل میں ہے مر جانے دے
سر بچانا بهی ہے واجب یہ تو مانا لیکن
فرض ہی دیتا ہو آواز تو سر جانے دے
آج ساحل سے کہیں دور نیا مسکن دیکه
ساته طوفان کے ہے وقت گذر جانے دے
مدتوں بعد نگا ہوں نے یہ منظر دیکها
آئینہ سامنے ہے آج سنور جانے دے
اپنی کوتاہی پہ ہے شاذ فراہی نادم
اشک آنکھوں سے ندامت کے اتر جانے دے[/color][/size][/font]
- Attachments
-
- 482564_146709038826005_674024731_n.jpg (71.58 KiB) Viewed 2314 times
http://www.drbarqiazmi.com
-
- -
- Posts: 2230
- Joined: Sun May 30, 2010 5:06 pm
- Contact:
Re: غزل : قاسم فراہی شاذ
Bahut bahut Shukriyaa Bhai Barqi Sb.
http://www.abitabout.com/Tanwir+Phool
http://duckduckgo.com/Tanwir_Phool
http://www.allaboutreligions.blogspot.com
http://duckduckgo.com/Tanwir_Phool
http://www.allaboutreligions.blogspot.com