اب اور سُنی جائے نہ آشفتہ بیانی

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 436
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

اب اور سُنی جائے نہ آشفتہ بیانی

Post by ismail ajaz »


قارئین کرام ایک تازہ غیر مردّف کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا ، اپنی آرا سے نوازیے
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہیں پکنے لگے کان مرے سُن کے کہانی
اب اور سُنی جائے نہ آشفتہ بیانی

دعوں پہ جب اُتری نہیں تو تھام کے کھمبا
کِھسیاتے ہوئے نوچتی ہے بلّی سِیانی

کوّے نے چلی ہنس کی اِترا کے نئی چال
خود اپنی مگر بھول گیا چال پُرانی

دن رات گرجتے رہے بادل مرے گھر پر
اک بوند بھی برسا نہیں پر ان میں سے پانی

ہم کس پہ بھروسہ کریں دل دینے سے پہلے
الفت کا بھرم رکھتے ہیں سب لوگ زبانی

لوٹا دو مجھے میرے وہ بچپن کے حسیں دن
تھی پریوں کے قصّوں کو سناتی مری نانی

نفرت کو سکونت کی ملی دل میں اجازت
الفت کی ہوئی دل سے جبھی نقل مکانی

پیری میں کمر ہوتی نہیں دیکھیے سیدھی
تھا وقت ہوا کرتی تھی منہ زور جوانی

ہے تم کو خیالؔ آج مِلا وقت غنیمت
اس وقت کی تم نے تو کوئی قدر نہ جانی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی محبتوں کا طلبگار

اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
وقت غنیمت.jpg
وقت غنیمت.jpg (80.98 KiB) Viewed 147 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply