دے رہا ہے مجھے پیغام شکیبائی کا

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 431
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

دے رہا ہے مجھے پیغام شکیبائی کا

Post by ismail ajaz »



قارئین کرام آداب عرض ہیں ، ایک آٹھ سال قبل لکھا کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا اپنی آرا سے نوازیے
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دے رہا ہے مجھے پیغام شکیبائی کا
نام الفت میں دیا جس نے ہے سودائی کا
میرے دشمن تجھے مل جائے جہاں میں عزّت
تُو منا جشن خوشی سے مری رسوائی کا
تجھ کواب اچھے برے کی نہیں پہچان رہی
سلسلہ جوڑ کوئی فہم سے دانائی کا
اپنے چہرے کے تجھے عیب نظر آتے نہیں
آئینے سے ہے تقابل تری بینائی کا
رت جگے تُو نے دیے مجھ کو محبت کرکے
تیری یادوں نے دیا درد ہے تنہائی کا
آج بھی سنتا ہوں میں تیری صدائیں دل سے
جیسے نغمہ ہو کسی ساز میں شہنائی کا
ایک ہلچل سی مچی رہتی ہے دل میں میرے
بھولتا ہی نہیں منظر تری انگڑائی کا
میں ترا نام نہ لوں گا بھری محفل میں خیالؔ
کیا کروں حشر میں ڈر ہے تری رسوائی کا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی محبتوں کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
تنہائی.jpg
تنہائی.jpg (98.65 KiB) Viewed 105 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply