اک دوسرے پہ سب نے ہی الزام دھر دیا

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 431
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

اک دوسرے پہ سب نے ہی الزام دھر دیا

Post by ismail ajaz »


قارئین کرام آداب عرض ہیں ۔ ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا ۔ اپنی آرا سے نوازیے شکریہ

عرض کیا ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

انسانیت کو درد سے محروم کر دیا
تم نے معاشرے کو جہاں جانور دیا

پگڑی اُچھالنے کی ہوا چار سُو چلی
اک دوسرے پہ سب نے ہی الزام دھر دیا

تھا زندگی کا پھول محبت کی اوج پر
نفرت کی دھوپ نے جسے ذلّت کا در دیا

دوازے بند ہو گئے سب اُس کے واسطے
رہنے کو آپ کے لیے جس نے ہے گھر دیا

لگتے خلوص پیار محبت ہیں سب فریب
نیّت کے جب فتورنے دل کو ہے بھر دیا

مطلب کی دوستی میں تو ہیں آپ بیمثال
مطلب گیا تو ختم سبھی ربط کر دیا

قربان کر کے خود کو کسی کو دیا وجود
اک زیست نے ہے زیست کو لختِ جگر دیا

اللہ کی عطا کی نہیں ہے کہیں مثال
ماں باپ کے وجود میں الفت کو بھر دیا

مانگو بس اک خُدا سے خیالؔ اپنی ہر دعا
جس نے قبولیت کو عطا کا ہے در دیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آپ کی محبّتوں کا طلبگار

اسماعیل اعجاز خیالؔ


Attachments
ماں باپ کے وجود میں الفت کو بھر دیا.jpg
ماں باپ کے وجود میں الفت کو بھر دیا.jpg (98.76 KiB) Viewed 96 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply