معصوم تتلیوں کے حسیں پر جلا دیے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 430
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
معصوم تتلیوں کے حسیں پر جلا دیے
قارئین کرام کی خدمت میں خیال کا آداب ، ایک 27 فروری 2015 کا کلام پیشِ خدمت ہے احباب کی قیمتی آرا کا انتظار رہے گا، نظرِ کرم فرمائیے (شکریہ)
عرضِ خدمت ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پُل رنجشوں نے پیار کے جب بھی گرا دیے
جلتے چراغ زندگی نے سب بجھا دیے
بستی میں اس طرح سے اجالا کیا گیا
لوگوں نے ایک دوسرے کے گھر جلا دیے
اہلِ خِرَد نے کیا دیا انسانیت کا درس
اہلِ ستم نے خون کے دریا بہا دیے
صحرائے زندگی میں بھٹکنے کے واسطے
بادِ جنوں نے نقشِ قدم سب مٹا دیے
نفرت نے الفتوں کا گلا گھونٹنے کے بعد
رشتوں کے لاشے دیکھ لو کیسے دبا دیے
مشکل میں راحتوں نے چرا آنکھ لی اگر
مجبوریوں نے درد کے قصّے سُنا دیے
شکوے شکایتوں سے بڑھیں ایسی دوریاں
تنہائیوں کے زیست نے ہدیے تھما دیے
الفت کا جھانسا دے کے ہوَس نے یہاں خیالؔ
معصوم تتلیوں کے حسیں پر جلا دیے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طالبِ نظر
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- معصوم تتلیوں کے حسیں پر جلا دیے.jpg (147.36 KiB) Viewed 109 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)