خفا ہے یہاں آدمی آدمی سے

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 430
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

خفا ہے یہاں آدمی آدمی سے

Post by ismail ajaz »



قارئین کرام آداب عرض ہیں ایک فی البدیہہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے آپ احباب اپنی محبتوں سے نوازیں گے
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہے بےزار ہر کوئی اس زندگی سے
کہ ملتے ہیں سب لوگ ہی مطلبی سے

کسی کی خوشی سے کسی کی ہنسی سے
خفا ہے یہاں آدمی آدمی سے

ہے ملنا ملانا محبت سے خالی
غرض ہے سبھی کی دمِ دوستی سے

سب اپنے لیےجیتے ہیں اس جہاں میں
نہیں فرق پڑتا کسی کی کمی سے

اجالا ہر اک سمت پھیلا ہوا ہے
نکل کر تو دیکھو ذرا تیرگی سے

ضرور آسمان ان کی ہے دسترس میں
ہے رفتار جن کی سُبک روشنی سے

یہ دل توڑنا آپ کا مشغلہ ہے
ہوئے سب ہیں برباد اس دل لگی سے

خیالؔ اپنے رُخ کا تعیّن تو کر لو
نہ کھو جائے منزل کسی کج رَوی سے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی محبتوں کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
خفا ہے یہاں آدمی آدمی سے.jpg
خفا ہے یہاں آدمی آدمی سے.jpg (116.75 KiB) Viewed 227 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 430
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

Re: خفا ہے یہاں آدمی آدمی سے

Post by ismail ajaz »

Rehana.A wrote: Wed Jul 14, 2021 8:38 am :mashallah: بہت خوب
ریحانہ صاحبہ
حوصلہ افزائی کے لیے شکرگزار ہوں میں
آپ کی ذرّۃ نوازی ہے
اللہ آپ کو شاد و آباد رکھے سدا سلامت رہیے

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply