ہر وقت صبح و شام سنورنا پڑے مجھے

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 436
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

ہر وقت صبح و شام سنورنا پڑے مجھے

Post by ismail ajaz »


قارئین کرام آداب عرض ہیں ، چار سال پرانا کلام آپ احباب کی نذر ، امید ہے پسند آئے گا اپنی آرا سے نوازیے شکریہ۔
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دل چاہتا نہ ہو جسے کرنا پڑے مجھے
نظروں سے آپ کی بھی اترنا پڑے مجھے

ایسا نہ ہو کہ آپ مرا سامنا کریں
اور بے نیاز ہو کے گزرنا پڑے مجھے

اے زندگی تُو اور نہ لے میرے امتحاں
جو ٹوٹ کر زمیں پہ بکھرنا پڑے مجھے

مت ترس کھا کے بھیک محبت کی دیجیے
پھر زندگی میں جیتے جی مرنا پڑے مجھے

کس بات سے یہاں کسی کا ٹوٹ جائے دل
کچھ بولنے سے پہلے ہی ڈرنا پڑے مجھے

حد ہوتی ہے جناب ہر اک بات کی اگر
کیجے ستم کہ حد سے گزرنا پڑے مجھے

اپنے حسین ہونے کا ہے زعم کس قدر
آئینہ ان کے سامنے کرنا پڑے مجھے

جب سے ہیں مجھ میں آپ لگے عیب دیکھنے
ہر وقت صبح و شام سنورنا پڑے مجھے

دل میں اٹھے جو درد بہے آنکھ سے خیالؔ
بڑھ جانے سے غبار ، نکھرنا پڑے مجھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی محبتوں کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
اور بے نیاز ہو کے گزرنا پڑے مجھے.jpg
اور بے نیاز ہو کے گزرنا پڑے مجھے.jpg (89.78 KiB) Viewed 109 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply