اگر کوئی سر اُبھر رہا ہے

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 430
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

اگر کوئی سر اُبھر رہا ہے

Post by ismail ajaz »


قارئین کرام ایک فی البدیہہ تازہ کلام کے ساتھ حاضرِ خدمت ہوں امید ہے پسند آئے گا اپنی آرا سے نوازیے شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محبتوں سےجو ڈر رہا ہے
وہ نفرتوں سے گزر رہا ہے

وہ باغیوں میں شمار ہو گا
اگر کوئی سر اُبھر رہا ہے

نہ چپقلش کا شکارہو اب
کہیں کوئی ایسا گھر رہا ہے

خوشی سے پاگل ہوا ہے کوئی
تو کوئی جل جل کے مر رہا ہے

خُدا سے اپنی مرادیں مانگو
مرادیں پوری جو کر رہا ہے

حیات ہے اختتام پر تو
خمارِ ہستی اتر رہا ہے

وہ اپنے انجام سے ہے غافل
جو اپنی حد سے گزر رہا ہے

خیالؔ کیسے تُو زندگی کے
ہر ایک پل سے مُکر رہا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
اگرکوئی سر اُبھر رہا ہے.jpg
اگرکوئی سر اُبھر رہا ہے.jpg (87.11 KiB) Viewed 82 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply