سبھی کی ملتی ہوئی ایک سی کہانی ہے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 430
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
سبھی کی ملتی ہوئی ایک سی کہانی ہے
قارئین کی خدمت میں آداب
۱۱ فروری ۲۰۲۲میں رقم کیا کلام پیش خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا اپنی آرا سے نوازیے شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حیات و موت کی آپس میں چھیڑ خانی ہے
کبھی کٹھن تو کبھی زندگی سہانی ہے
بڑھاپا آنے پہ پوچھیں گے آپ سے اک دن
ابھی تو آپ کی منہ زور یہ جوانی ہے
غرور ٹوٹنے سے آپ خود بھی ٹوٹ گئے
کہا تھا آپ سے دنیا یہ آنی جانی ہے
جو دوسروں کے لیے زندگی نہیں جیتا
تو ایسے شخص کی بھی کوئی زندگانی ہے
ہمارا زخم کدہ ہو گیا جگر صاحب
ہر ایک زخم جگر آپ کی نشانی ہے
کبھی تو کیجیے عقبیٰ کی آپ بھی پروا
حیاتِ عقبیٰ تو سب کی ہی جاودانی ہے
سبھی نے اپنی الگ داستان ہے لکھی
سبھی کی ملتی ہوئی ایک سی کہانی ہے
زمین پر نہ چلو تم اکڑ اکڑ کے خیالؔ
تمہیں بھی موت ضرور ایک دن تو آنی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- سبھی کی ملتی ہوئی ایک سی کہانی ہے.jpg (138.52 KiB) Viewed 114 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)