الفت کا آپ کرتے ہیں اظہار ڈانٹ کر
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 430
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
الفت کا آپ کرتے ہیں اظہار ڈانٹ کر
قارئین کرام آداب عرض ہیں ۵ سال پرانا کلام پیش خدمت ہے
عرض ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الفت کیا نہ کیجیے یوں چھانٹ وانٹ کر
برباد لوگ ہو گئے نفرت کو بانٹ کر
لڑنے سے زندگی کے نہ حل ہوں گے مسئلے
اُکسا رہے ہیں لوگ ہمیں کانٹ چھانٹ کر
ہم مر نہ جائیں آپ کی دلکش ادا ؤں پر
الفت کا آپ کرتے ہیں اظہار ڈانٹ کر
یوں ٹوٹ کر نہ چاہیے ہم ٹوٹ جائیں گے
بکھریں گے آپ بھی ہمیں ٹکڑوں میں بانٹ کر
ہیں بُلبُلیں چمن میں سراپاء احتجاج
گلچیں نے گل اجاڑ دیے چھانٹ چھانٹ کر
ہم دوستی میں آپ کی باتوں میں آ گئے
پھندا گلے میں ڈالیے نفرت میں آنٹ کر
کیوں دیکھتا ہے دشمنی کی آنکھ سے مجھے
اب میرے ساتھ تو نہیں تُو آنٹ سانٹ کر
اتنے خفا نہ ہم سے رہا کیجیے حضور
کچھ دوستی خیالؔ کریں درد بانٹ کر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- الفت کا آپ کرتے ہیں اظہار ڈانٹ کر.jpg (103.81 KiB) Viewed 127 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)