اس نے کیا ہے قتل بڑے اہتمام سے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 436
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
اس نے کیا ہے قتل بڑے اہتمام سے
قارئین کرام ایک کلام 15 جولائی 2022 میں تحریر کیا پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہتا ہوں آج سب سے بڑے احترام سے
مت پھانسیے کسی کو محبت کے دام سے
سورج کے ڈوبنے سے ہوئی تیرگی شروع
جلنے لگے چراغِ محبت ہیں شام سے
ابن فلاں فلاں ہوں میں ابن فلاں ہو تم
پہچان ختم ہو گئی ہے اپنے نام سے
ابرو کمان کر کے نظر کے چلائے تیر
اس نے کیا ہے قتل بڑے اہتمام سے
ہم سے رویہ آپ کا مفروق و منفرد
الفت تو کم نہ کیجیے یوں انتقام سے
ساقی مت اور مست نگاہوں سے مے پلا
کم ظرف لڑکھڑانے لگے ایک جام سے
مطلب نکل گیا ہے تو نظریں بھی پھیر لیں
ہے ناروا سلوک یہ اپنے غلام سے
ایسی نگاہوں سے ہمیں دیکھا ہے آپ نے
ہم تو خیالؔ آج گئے اپنے کام سے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)