جوانی کے جوش میں کرے کون احتیاط
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 436
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
جوانی کے جوش میں کرے کون احتیاط
قارئین کرام آداب عرض ہیں ۔ ایک چار سال قبل لکھا فی البدیہہ غیر مردّف کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا اپنی آرا سے نوازیے
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لپیٹ دے گا جب آسمانوں کی رب بساط
تو ٹوٹ جائیں گے سب روابط خوش اختلاط
ہر ایک ذی روح کانپ اٹھے گی دُہائی دے گی
کہ ختم ہو جائے گی جہاں سے سب انبساط
ندامتوں سے جھکے ہوئے سر نہ اٹھ سکیں گے
تو ہاتھ اپنا چبائے گا ہر بد احتیاط
کہیں پہ کوئی نہ رستہ ہو گا جو واپسی کا
تو رنج و غم بڑھ کے چھین لیں گے ہر اک نشاط
تُو عمر بھر کی کمائی دے کر نہ بچ سکے گا
کسی بھی صورت نہ ختم ہو گا پھر انحطاط
لگے گی ٹھوکر تو خود سنبھلنے کی فکر ہو گی
جوانی کے جوش میں کرے کون احتیاط
خیالؔ اپنی تو موت سے قبل ہی سنبھل جا
کہ پھر کسی سے نہ کر سکے گا تو ارتباط
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- FB_IMG_1659100956844.jpg (13.42 KiB) Viewed 257 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)