جو کہہ رہے تھے کبھی نہ تم بے وفائی کرنا

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 419
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

جو کہہ رہے تھے کبھی نہ تم بے وفائی کرنا

Post by ismail ajaz »



قارئین کرام آداب عرض ہیں ، ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ستا ستا کر کسی کی یوں جگ ہنسائی کرنا
تمھاری عادت ہے سب کی ہرزہ سرائی کرنا

چلے گئے چھوڑ کر ہمیں بیچ راستے میں
جو کہہ رہے تھے کبھی نہ تم بے وفائی کرنا

ہر ایک ملتا رہا ہے اپنی غَرض سے ہم سے
خلوص کے ساتھ تم مگر آشنائی کرنا

تمہارا ہم سے جو سامنا ہو گیا کہیں پر
خُدارا اس پل نہ ہم سے بے اعتنائی کرنا

ہے آزمائش کے بعد پھر ایک آزمائش
نہ سہل ہے دل کی منزلوں تک رسائی کرنا

بغیر مطلب کے لوگ ملتے نہیں کسی سے
بغیر مطلب کے ہم سے تم دلربائی کرنا

جو آ گیا ہے تمیں بھی جینا بناوٹوں سے
کہاں سے سیکھا ہے تم نے یوں کج ادائی کرنا

تمہارے اپنے ہی لوگ تم کو فریب دیں گے
خیالؔ ایسے میں تم نہیں لب کُشائی کرنا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
چلے گئے چھوڑ کر کہیں بیچ راستے میں.jpg
چلے گئے چھوڑ کر کہیں بیچ راستے میں.jpg (148.34 KiB) Viewed 240 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply