تمہیں ہر اک سَمت سے ہمی ہم سنائی دیں گے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 419
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
تمہیں ہر اک سَمت سے ہمی ہم سنائی دیں گے
قارئین کرام ٓآداب عرض ہیں ۔ ایک کلام جو ۱۸ دسمبر ۲۰۲۲ میں قلمبند کیا پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چراغِ الفت سے دل کو جب روشنائی دیں گے
تو زندگی کے حسین پل آشنائی دیں گے
چھپا کے چہرہ وہ اپنا ایسے سمجھ رہے ہیں
کہ آنکھ والوں کو اب نہیں ہم دکھائی دیں گے
ہماری باتوں کو سُن کے تم ان سُنی نہ کرنا
تمہیں ہر اک سَمت سے ہمی ہم سنائی دیں گے
چلی ہے حوا کی بیٹی نفرت کی بھینٹ چڑھنے
پھر آج آدم کے بیٹے اس کی دہائی دیں گے
جو ذہنی پستی میں ہی الجھ کر ہوئے ہیں چھوٹے
وہ مرتبے میں کسی کو کیا اب بڑائی دیں گے
ہیں شہوتوں کی غلاظتوں میں جو لوگ لتھڑے
وہ کیسے کردار میں کوئی پارسائی دیں گے
وفا نبھاؤ گے زندگی پر سکون ہو گی
دغا کرو گے تو درد بن کرجدائی دیں گے
جو نفرتوں کی ضلالتوں میں بھٹک رہے ہیں
وہ کیا کسی کو خیالؔ دل کی صفائی دیں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- تمہیں ہر اک سَمت سے ہمی ہم سنائی دیں گے.jpg (125.84 KiB) Viewed 233 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)