Ghazal - Kuch to junuN kay tour tereeqay
Posted: Sat Jun 02, 2007 4:59 pm
Azeezan e bazm aadab!
aap ki khidmet maiN aik taza ghazal pesh kerta huN
apni qeemeti raey aur belaag tabseray say nawaziay
wassalam
Sohail Malik
[align=Center]
کچھ تو جنوں کے طور طریقے سکھایئے
ترسا کے اور اب نہ ہمیں آزمایئے
اک لوٹنے کی آس پہ جینا ہے اب ہمیں
اتنا رہِ فراق میں نہ دور جایئے
آتش نگاہ ہو گیا دل کے طفیل میں
جل جائے نہ کہیں ذرا دامن بچایئے
رستہ طویل آپکا مہلت ملی ذرا
بیکار الجھنوں سے تو دامن چھڑایئے
میں جانتا ہوں ساری کہانی نہیں کہی
مجھ کو ہے اشتیاق سبھی کچھ بتایئے
ہر شے مرے معیار پہ پوری نہیں یہاں
جو دیکھنے کی شے ہے وہی تو دکھایئے
کھل جا درِ قفس کہ ترا وقت آ گیا
نکلیں تو سیر کو ذرا پہرہ ہٹایئے
ہم بھی رہے شکارِ صلیبِ نظر کبھی
ہم سے نہ آپ کوئی دریچہ چھپایئے
آئے خزاں کو شہر مرے مدتیں ہوئیں
کچھ فکر ہو کہ کسطرح گلشن سجائیے
اک خوبی جس پہ ناز رہا، میری سادگی
احباب کہہ گئے کہ اسے چھوڑ جائیے
فانی ہے بُت کدہءجہاں ایک ساز سے
لیکن اسے نہ وقت سے پہلے بجائیے
تقدیر روٹھ کر یہاں برباد کر گئی
اک مخمصہ ہے کس طرح اسکو منایئے
[/align]
aap ki khidmet maiN aik taza ghazal pesh kerta huN
apni qeemeti raey aur belaag tabseray say nawaziay
wassalam
Sohail Malik
[align=Center]
کچھ تو جنوں کے طور طریقے سکھایئے
ترسا کے اور اب نہ ہمیں آزمایئے
اک لوٹنے کی آس پہ جینا ہے اب ہمیں
اتنا رہِ فراق میں نہ دور جایئے
آتش نگاہ ہو گیا دل کے طفیل میں
جل جائے نہ کہیں ذرا دامن بچایئے
رستہ طویل آپکا مہلت ملی ذرا
بیکار الجھنوں سے تو دامن چھڑایئے
میں جانتا ہوں ساری کہانی نہیں کہی
مجھ کو ہے اشتیاق سبھی کچھ بتایئے
ہر شے مرے معیار پہ پوری نہیں یہاں
جو دیکھنے کی شے ہے وہی تو دکھایئے
کھل جا درِ قفس کہ ترا وقت آ گیا
نکلیں تو سیر کو ذرا پہرہ ہٹایئے
ہم بھی رہے شکارِ صلیبِ نظر کبھی
ہم سے نہ آپ کوئی دریچہ چھپایئے
آئے خزاں کو شہر مرے مدتیں ہوئیں
کچھ فکر ہو کہ کسطرح گلشن سجائیے
اک خوبی جس پہ ناز رہا، میری سادگی
احباب کہہ گئے کہ اسے چھوڑ جائیے
فانی ہے بُت کدہءجہاں ایک ساز سے
لیکن اسے نہ وقت سے پہلے بجائیے
تقدیر روٹھ کر یہاں برباد کر گئی
اک مخمصہ ہے کس طرح اسکو منایئے
[/align]