Page 1 of 1

تازہ غزل کے ساتھ انورجاویدہاشمی،کراچی

Posted: Wed May 19, 2010 12:46 pm
by sajhashmi
ناظرین اردو بندھن کی خدمت میں آداب و تسلیمات
سیدانورجاویدہاشمی،کراچی
:-)

Re: تازہ غزل کے ساتھ انورجاویدہاشمی،کراچی

Posted: Wed May 19, 2010 12:50 pm
by sajhashmi
ناظرین اردو بندھن یہ غزل اس فورم کے علاوہ تا حال کہیں پوسٹ یا چسپاں نہیں کی
گئی برائے مہربانی دیکھیے اور اپنی رائے سے نوازئیے۔شکریہ آپ سب کا
سیدانورجاویدہاشمی کراچی پاکستان

نگا ر خا نہ ء ا ظہار میں سجا لوں اُ سے

نہ پھر یہ آ نکھ مری درمیان ۔ خواب کھلے
:grin:

Re: تازہ غزل کے ساتھ انورجاویدہاشمی،کراچی

Posted: Wed May 19, 2010 1:33 pm
by sbashwar
محترم سید انور جاوید ہاشمی صاحب
السلام علیکم

نہ آے حرف کوئی میری شخصیت پہ کبھی
مری ترنگ پہ مبنی مری کتاب کھُلے

آپکی غزل بہت اچھی لگی۔ میری داد اور مبارک باد قبول فرمائں۔

مخلص
سالم باشوار

Re: تازہ غزل کے ساتھ انورجاویدہاشمی،کراچی

Posted: Wed May 19, 2010 3:02 pm
by azeezbelgaumi
محترم سالم بھائی،سلام مسنون
قابلِ صد احترام جناب عالی سید انور جاوید ہاشمی صاحب کی غزل غضب کی ہے۔مطلع اچھا لگا۔کامیاب غزل پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔آپ نے جس شعر کو پسند فرمایا ہے وہ میری نظر میں بھی عمدہ ہے۔موصوف کو زبان اور فن پر کافی گرفت حاصل ہے۔وہ بڑی خوب غزلیں کہتے ہیں۔ اُن کی غزلوں کو پڑھ کر کبھی کبھی میری رگِ سخنن بھی پھڑک جاتی ہپے۔
عزیز بلگامی

Re: تازہ غزل کے ساتھ انورجاویدہاشمی،کراچی

Posted: Mon May 24, 2010 1:01 pm
by sajhashmi
azeezbelgaumi wrote:
محترم سالم بھائی،سلام مسنون
قابلِ صد احترام جناب عالی سید انور جاوید ہاشمی صاحب کی غزل غضب کی ہے۔مطلع اچھا لگا۔کامیاب غزل پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔آپ نے جس شعر کو پسند فرمایا ہے وہ میری نظر میں بھی عمدہ ہے۔موصوف کو زبان اور فن پر کافی گرفت حاصل ہے۔وہ بڑی خوب غزلیں کہتے ہیں۔ اُن کی غزلوں کو پڑھ کر کبھی کبھی میری رگِ سخنن بھی پھڑک جاتی ہپے۔
عزیز بلگامی
محترم المقام جناب عزیز بیلگامی صاحب اور جناب سلیم باشوار صاحب
پروردگار آپ لوگوں کو خوش و خرم اور اپنے حفظ و امان میں رکھے آمین
آپ لوگوں نے غزل پر اپنی پسندیدگی کا اظہار فرمایا جس کے لیے ہمارے کاسہ میں محض شکریہ
کے ٹوٹے پھوٹے سکے ہیں جو آپ دونوں کی نذر کررہا ہوں۔عزیز صاحب رگ ۔ سخن پھڑکانے والی بات
اچھی لگی۔ نیا چراغ پرانے چراغوں سے ہی جلتا ہے۔ولی دکنی،میر،غالب،سودا،ذوق،داغ،مومن،حسرت موہانی سے لے کر
ہم آپ تک سب شمع سخن فروزاں کیے جارہے ہیں اپنے حصے کی شمعیں جلاتے رہئیے آنے والا وقت ان سے نئی شمعوں
کو خود بخود جلوالے گا
مخلص و دعاگو
سیدانورجاویدہاشمی
کراچی پاکستان