Page 1 of 1

مقطع عرض ہے (حمدیہ و نعتیہ کلام)۔

Posted: Thu Dec 30, 2010 1:00 pm
by muhammad_19k



اردو بندھن کوئی مذہبی چوپال نہیں ہے۔ یہ اردو زبان کی ترویج کے لئے ہے۔ اور حمد و نعت کا اردو کی ایک صنف کے لحاظ سے اپنا ایک حق ہے۔ سو قارئین سے درخواست ہے ان اشعار کو شاعری کے ہر معیار پر پرکھیں، رائے دیں اور اسی طرح کے حمدیہ و نعتیہ مقطع پیش کر کے اس لڑی کی شان بڑھائیں


لب گریہ کناں اور نظر سوئے مدینہ
اعظم ترا اندازطلب کتنا حسیں ہے

اعظم چشتی

Re: مقطع عرض ہے (حمدیہ و نعتیہ کلام)۔

Posted: Thu Dec 30, 2010 1:06 pm
by muhammad_19k
آج مظہر سے سر راہ ملاقات ہوئی
آج ہم نے بھی سگ کوئے مدینہ دیکھا

Re: مقطع عرض ہے (حمدیہ و نعتیہ کلام)۔

Posted: Thu Dec 30, 2010 1:12 pm
by muhammad_19k
یہ داغ ہے صحابہ عظام کا مطیع
یہ داغ جانثار ہے آل رسول کا

داغ دہلوی


Re: مقطع عرض ہے (حمدیہ و نعتیہ کلام)۔

Posted: Fri Dec 31, 2010 8:48 am
by sbashwar
نظر جو آئے تو جی چاہے چوم لیں ناظرؔ

قدم قدم پہ اُسی نقشِ پا کی بات کرو

عبداللہ ناظر

گناہگار ناظرؔ جہانِ رائگاں ہوں میں

حضور سر پہ بن گئی ہیں سائباں تجلّیاں

عبداللہ ناظر

Re: مقطع عرض ہے (حمدیہ و نعتیہ کلام)۔

Posted: Sun Jan 02, 2011 12:10 pm
by sbashwar
عطائے خاص ہے انکی مرا ذوقِ ادب ناظرؔ

کہاں خود سے کسی کے شعر کا جوہر چمکتا ہے

عبداللہ ناظرؔ

فکرِ ناظرؔ کو ہے کچھ ایسا تعلق تم سے

خوابِ غفلت میں بھی دیتا ہے دلاسا چہرہ

عبداللہ ناظرؔ
[/font]