Page 1 of 1
خطرۂ شب خون سے محتاط جب ہونا پڑا
Posted: Wed Jan 12, 2011 1:22 pm
by azeezbelgaumi
خطرۂ شب خون سے محتاط جب ہونا پڑا
Re: خطرۂ شب خون سے محتاط جب ہونا پڑا
Posted: Wed Jan 12, 2011 1:28 pm
by sbashwar
محترم عزیز بھائی
السلام علیکم
تھی مغّنی کے ، شقی القلب دُنیا ، روبرو
نغمہ ہائے لطف بھی گاتے ہوئے رونا پڑا
آپکی غزل کےسبھی اشعار قابلِ داد ہیں۔
میری داد اور مبارکباد قبول فرمائیں۔
مخلص
سالم باشوار
Re: خطرۂ شب خون سے محتاط جب ہونا پڑا
Posted: Thu Jan 13, 2011 2:11 pm
by Hasan Aatish
نیند کو بیداریوں کی گود میں سونا پڑا
وللہ جواب نہیں اس خیال کا۔ایک اچھی غزل پر میری داد قبول فرمائیں۔
طالبِ دعا
حسن آتش
Re: خطرۂ شب خون سے محتاط جب ہونا پڑا
Posted: Sat Jan 15, 2011 6:26 am
by Tanwir Phool
Bahut khoob !
BaRi murassa' ghazal hai
Har sheir shaan daar hai
Daad aur dili mubaarakbaad