Nazr-e-Ghalib aik Ghazal S Anwer Jawaid Hashmi
Posted: Tue May 03, 2011 10:15 pm
aAdab
Edit
Nazr-e-Ghalib, chothay qawafi mei....02nd May,2011
by Anwer Jawaid Hashmi on Monday, May 2, 2011 at 9:19pm
غزل نذر ۔ غالب
شاید سخن وروں میں ہی کس بل نہیں رہا
سکہ سخن و ری کا یہا ں چل نہیں رہا
دل پر جو ا ختیار مر ا چل نہیں ر ہا
پابند ۔ روزگار مسلسل نہیں رہا
پھر میر ے نطق نے بھی خموشی شعار کی
جب مجھ سے ہم کلام وہ چنچل نہیں رہا
کل رہگزار ۔ عشق میں غالب تھے میر بھی
کس دور میں یہ کار ۔ مسلسل نہیں رہا
کیا خو د سے را طے کی تمنا کر ے کو ئی
بیٹھک ہنر وروں کی وہ ہو ٹل نہیں ر ہا
با د ۔ خز ا ں کے بعد ہے باد ۔ بہار بھی
یہ کو ئی سا نحہ نہیں جو ٹل نہیں رہا
سیدانورجاویدہاشمی کراچی دو مءی سن دہزار گیارہ عیسوی
Edit
Nazr-e-Ghalib, chothay qawafi mei....02nd May,2011
by Anwer Jawaid Hashmi on Monday, May 2, 2011 at 9:19pm
غزل نذر ۔ غالب
شاید سخن وروں میں ہی کس بل نہیں رہا
سکہ سخن و ری کا یہا ں چل نہیں رہا
دل پر جو ا ختیار مر ا چل نہیں ر ہا
پابند ۔ روزگار مسلسل نہیں رہا
پھر میر ے نطق نے بھی خموشی شعار کی
جب مجھ سے ہم کلام وہ چنچل نہیں رہا
کل رہگزار ۔ عشق میں غالب تھے میر بھی
کس دور میں یہ کار ۔ مسلسل نہیں رہا
کیا خو د سے را طے کی تمنا کر ے کو ئی
بیٹھک ہنر وروں کی وہ ہو ٹل نہیں ر ہا
با د ۔ خز ا ں کے بعد ہے باد ۔ بہار بھی
یہ کو ئی سا نحہ نہیں جو ٹل نہیں رہا
سیدانورجاویدہاشمی کراچی دو مءی سن دہزار گیارہ عیسوی