AKHTAR USMAN ISLAMABAD KI GHAZAL
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
AKHTAR USMAN ISLAMABAD KI GHAZAL
شاعر : اختر عثمان
دل نہیں مانتا، مجبور ہیں، تب مانگتے ہیں
مسئلہ پیٹ کا ہے شوق سے کب مانگتے ہیں
کیا زمانہ تھا کہ جب اوج پہ تھی بے طلبی
ہم سے درویشِ خدا مست بھی اب مانگتے ہیں
جا بجا آئے نظر پھیلتے ہاتھوں کی قطار
شیوہئِ اہلِ سخاوت ہے کہ سب مانگتے ہیں
سر، کہ اک بوجھ ہے دم بھر کو، اتر جائے گا
دستِ جلاد فقط جنبشِ لب مانگتے ہیں
حاکمِ وقت سے کہتے تھے گدایانِ جہاں
کیا نوازیں گے بھلا، آپ بھی جب مانگتے ہیں!
یوں تو کس کو ہے یہاں آئنہ بینی کا دماغ
چند خوش ذوق ہیں، اب تک تری چھب مانگتے ہیں
AKHTAR USMAN ISLAMABAD PAKISTAN KI GHAZAL------------------------------------------------------------------
SYED ANWER JAWAID HASHMI KI PAISH KASH:
- Nayeem Khan
- -
- Posts: 280
- Joined: Sun Jan 13, 2008 2:32 pm
- Location: Mahbubnagar, India.
- Contact:
Re: AKHTAR USMAN ISLAMABAD KI GHAZAL
Ek achchi ghazal enayat karne ka shukria.