'''''''''''''''''سیدانورجاویدہاشمی، نظم'''مسترد خانہ ہے دل.
Posted: Sun Aug 07, 2011 9:33 am
نظم'''مسترد خانہ ہے دل
''''''''''''''''''''''''''''''
عمر دوروزہ کہیں یا
جو بھی اس کو نام دیں
آرزو،اُمید،ارمانوں کی اک آماج گاہ تھا دل
نہ تھے مغموم ہم
اضطرابی،انتشاری کیفیت کو، کیا کریں
کیسے کہیں؟
بے حسی،محرومیوں کی،ناروا لمحوں کی
اس تقدیر کی
سب نے شکایت کی یہاں
پانے کو ہیں تیار سب
کھونے کو آمادہ نہیں کوئی
یہ میرا دل
پیہم غموں کے بوجھ سے سہمی ہوئی
انسانیت کا مونس و غم خوار دل
ہر درد کو سہتا رہا،جیسے رہا رہتا رہا
لیکن کہاں تک دوستو!
راہ ۔ طلب میں لُٹ چکی ہے
نقد ۔ جاں تک دوستو!
یہ دل بجائے سرد خانہ ؛ مسترد خانہ ہوا
'''''''''''''''''سیدانورجاویدہاشمی،کراچی[/b]
''''''''''''''''''''''''''''''
عمر دوروزہ کہیں یا
جو بھی اس کو نام دیں
آرزو،اُمید،ارمانوں کی اک آماج گاہ تھا دل
نہ تھے مغموم ہم
اضطرابی،انتشاری کیفیت کو، کیا کریں
کیسے کہیں؟
بے حسی،محرومیوں کی،ناروا لمحوں کی
اس تقدیر کی
سب نے شکایت کی یہاں
پانے کو ہیں تیار سب
کھونے کو آمادہ نہیں کوئی
یہ میرا دل
پیہم غموں کے بوجھ سے سہمی ہوئی
انسانیت کا مونس و غم خوار دل
ہر درد کو سہتا رہا،جیسے رہا رہتا رہا
لیکن کہاں تک دوستو!
راہ ۔ طلب میں لُٹ چکی ہے
نقد ۔ جاں تک دوستو!
یہ دل بجائے سرد خانہ ؛ مسترد خانہ ہوا
'''''''''''''''''سیدانورجاویدہاشمی،کراچی[/b]