Page 1 of 1
”سیدانورجاویدہاشمی‘‘ غزل
Posted: Thu Aug 25, 2011 11:19 pm
by sajhashmi
آداب عرض ”سیدانورجاویدہاشمی‘‘
غزل
سکون پاتیں مرے آنسوئوں سے دُھل کر کے
میں ا یک با ر تو ر و لیتا کاش کھُل کر کے
ہو ا کو دوش کیا دینا کہ کیا ملا اُ س کو
کسی غریب کے جلتے دیئے کو گُل کر کے
جہاں بھی جائیں ،تشخص اسی سے بنتا رہے
زبان ِ اُ ر د و ر ہی ر ا بطے کا پُل کرکے
تو کیا ضروری ہے دنیا بھی مان لے اُس کو
جو شعر آپ کی میزاں سے آئے تُل کرکے
جو سوچئیے تو غزل کے لیے یہ کافی ہیں
کہے ہیں ہاشمی ہم نے جو پانچ کُل کر کے
سیدانورجاوید ہاشمی،کراچی
Re: ”سیدانورجاویدہاشمی‘‘ غزل
Posted: Sun Aug 28, 2011 4:03 am
by ismail ajaz
sajhashmi wrote:
آداب عرض ”سیدانورجاویدہاشمی‘‘
غزل
سکون پاتیں مرے آنسوئوں سے دُھل کر کے
میں ا یک با ر تو ر و لیتا کاش کھُل کر کے
ہو ا کو دوش کیا دینا کہ کیا ملا اُ س کو
کسی غریب کے جلتے دیئے کو گُل کر کے
جہاں بھی جائیں ،تشخص اسی سے بنتا رہے
زبان ِ اُ ر د و ر ہی ر ا بطے کا پُل کرکے
تو کیا ضروری ہے دنیا بھی مان لے اُس کو
جو شعر آپ کی میزاں سے آئے تُل کرکے
جو سوچئیے تو غزل کے لیے یہ کافی ہیں
کہے ہیں ہاشمی ہم نے جو پانچ کُل کر کے
سیدانورجاوید ہاشمی،کراچی
subHaan Allah janaab moHtaram SYEN ANWAR JAWAID HASHMI SaaHeb
kyaa kaihne haiN janaab
daad aap ke Huzoor agar qaabil qubool samjheN isey
niyaazmaNd
wassalaam
Re: ”سیدانورجاویدہاشمی‘‘ غزل
Posted: Sun Aug 28, 2011 9:50 pm
by sajhashmi
Janab Ismail Ajaz Khayal saheb
ہمیشہ کی طرح آپ کی محبت،توجہ،عنایت پر ممنون ہوں
سیدانورجاویدہاشمی