Page 1 of 1

گفتگو ہونے کے بعد ‘‘کے شاعر سحر تاب رومانی کے اعزاز میں شعر

Posted: Mon Sep 12, 2011 3:01 am
by sajhashmi
’’ گفتگو ہونے کے بعد ‘‘کے شاعر سحر تاب رومانی
کے اعزاز میں شعری نشست

کراچی(ادبی ڈیسک) متحدہ عرب امارات دبئی میں مقیم کراچی کے شاعر محمد نعیم
المعروف سحر تاب رومانی مختصر دورے پر کراچی پہنچے تو ان کے اعزاز میں
پہلے گلرنگ کے رمزی آثم نے آرٹس کونسل کے گلرنگ کارنر میں لیاقت علی عاصم
کی صدارت میں محفل شعروسخن کا اہتمام کیا جس میں رمزی آثم،عمار اقبال،
ر،محمد علی سوز،علی تاصف،شین زاد، افتخارحیدر،محبوب حسین محبوب،
قیصرمنور،ضیاشاہد، فیض عالم بابر،محمد ظہیر قندیل ؛سجاد ہاشمی،سیف
الرحمان سیفی،سہیل احمد،سیدانورجاویدہاشمی،یاد صدیقی کے ساتھ ہی مہمان
شاعر سحرتاب رومانی اور لیاقت علی عاصم نے اپنا کلام نذرِ سامعین و
حاضرین کیا۔دوسری نشست محسن اسرار کی قیام گاہ پر ہوئی جس میں کاشف حسین
غائر،سحرتاب رومانی،سیدانورجاویدہاشمی اور صاحب ِ خانہ نے تازہ کلام سنایا سحرتاب
نے اپنا مجموعہ ’ گفتگوہونے کے بعد‘مہمانوں کو پیش کیا۔ان کی روانگی سے قبل ادب
رنگ پاکستان نامی بزم نے ارتقا ادبی فورم کے اشتراک سے جو شعری نشست منعقد کی
اس میں میزبانوں میں ڈاکٹرعبدالمختار، ضیا شاہد اور حامد علی سید جبکہ ناظم سلمان صدیقی
شامل تھے۔ مسند نشینان کو پھولوں کے ہار پہناتے گئے۔سلمان صدیقی نے صاحبِ
اعزاز کا مختصر تعارف پیش کیا۔لیاقت علی عاصم کی صدارت میں منعقدہ اس شعری
نشست کے مہمان خصوصی ’گنجلک‘ کے شاعر سبکتگین صبا مہمان اعزاز
سحرتاب رومانی،سیدانورجاوید ہاشمی،انورکیف،فیض عالم بابر،پروفیسرضیاشاہد،محمد علی سوز،
عبیداللہ ساگر،سجادہاشمی،مقبول زیدی ، محبوب حسین،شین زاد،علی تاصف، کاشی شاہ،دلاور
عباس،علی ساحل،حامد علی سید،ڈاکٹرعبدالمختار،سلیم عکاس،حمیدہ بانوسحراورناظم ِمشاعرہ
نے اپنا کلام پیش کیا۔سیدانورجاویدہاشمی نے مہمان اعزازی جبکہ انورکیف نے صدرِ محفل کو
بزم کی جانب سے تحائف پیش کیے ۔

Syed Anwer Jawaid Hashmi,Karachi-12-9-2011

Re: گفتگو ہونے کے بعد ‘‘کے شاعر سحر تاب رومانی کے اعزاز میں

Posted: Wed Sep 14, 2011 12:01 pm
by azeezbelgaumi
kya kahne

Re: گفتگو ہونے کے بعد ‘‘کے شاعر سحر تاب رومانی کے اعزاز میں

Posted: Tue Sep 20, 2011 11:22 pm
by sajhashmi
تصاویر دیکھیے

Re: گفتگو ہونے کے بعد ‘‘کے شاعر سحر تاب رومانی کے اعزاز میں

Posted: Thu Sep 22, 2011 7:56 pm
by Tanwir Phool
Bahut khoob