شمارہ 48 روشنائی کراچی مدیر احمد زین الدین

Taazah bataazah adabi khabreN
Post Reply
sajhashmi
-
-
Posts: 554
Joined: Thu Oct 23, 2008 7:40 am

شمارہ 48 روشنائی کراچی مدیر احمد زین الدین

Post by sajhashmi »

:bismillah:
:salaam2:
شمارہ 48 روشنائی کراچی مدیر احمد زین الدین
گوشہ پروفیسر وہاب اشرفی
خراج تحسین:صدیق فتح پوری

سید محمد ابوالخیر کشفی کی یاد میں تخلیقی ادب کا فکر انگیز ترجمان روشنائی کراچی کا خصوصی شمارہ 48 محترم احمد زین الدین نے معروف افسانہ نگار اے.خیام کی وساطت سے عنایت کیا ہے. 240 صفحات کا یہ جریدہ حسب سابق ادبی و تحقیقی نگارشات اور منظوم تخلیقات کے ساتھ متعدد علمی و ادبی کتب کے مصنف،محقق،استاد اور مباحثہ پٹنہ کے مدیر ڈاکٹر وہاب اشرفی نیز گوشہ نشین شاعر کئی شعری مجموعوں کے حوالے سے معروف صدیق فتح پوری کے گوشے پر مشتمل ہے. جناب صدیق فتح پوری کے تا حال آخری شعری مجموعے کار شیشہ گری کے حوالے سے مجلس ارباب ملت کی خصوصی نشست مرحوم
ڈاکٹر جمیل عظیم آبادی کی قیام گاہ پر ہوئی تھی جس کی صدارت خواجہ منظر حسن منظر نے کی تھی نظامت ابن عظیم فاطمی کی تھی،مشرق صدیقی،اے خیام اور ہم نے مجموعے پر اپنے مطالعے پیش کیے تھے وہی مختصر تعارفیہ اس خصوصی شمارہ 48 میں شامل ہے جس کے لیے ہم مدیر روشنائی جناب احمد زین لدین کے شکر گزار ہیں. باب ادب بنگلہ دیش یعنی سابق مشرقی پاکستان کے شاعروں اور ادیبوں کا تعارفی سلسلہ میں احمد زین الدین نے کوی منیر الدین یوسف کی شخصیت پر اظہار خیال کیا ہے،ذاکر عزیزی کا افسانہ مرا جسم ریزہ ریزہ نوشاد نوری،کوی منیر الدین یوسف،احمد الیاس،سیدافضل حسین کی غزلیں، اسد چودھری کی نظم اور سید فیاض حسین و محمد مامون الرشید کی نظم کے تراجم شمیم زمانوی نے کیے ہیں ان کی طبع زاد نظم فاصلوں کی قربت اور جلال عظیم آبادی کی نظم میرا وطن بھی شامل ہے. سابقہ شمارہ 47 کے خصوصی مطالعہ کے ذیل میں کنیڈا میں مقیم اردوادیب،شاعر،معلم و نقاد اور افسانہ نگار ڈاکٹر عبداللہ جاوید صاحب نے بالکل درست لکھا ہے کہ : ’’مجلہ روشنائی محض ایک ادبی جریدہ نہیں ہے بلکہ اس کا ہر شمارہ آپ کی لائبریری میں ہر بار ایک شیلف کا اضافہ کرتا ہے.اس چھوٹے سے پرچے میں اتنا ساراپڑھنے کے لائق ریڈ ایبل مواد،سلیقے کے ساتھ ،جانچ پڑتال کے بعد،شعبہ شعبہ،جٌداجُدا ترتیب دے کر شائع کیا گیا ہے کہ جناب احمد زین الدین اور ان کے رفقاء کے لیے دل سے دعا نکلتی ہے‘‘ روشنائی کا افسانہ صدی نمبر پر ایم خالد فیاض نے بھی طائرانہ نظر ڈالی ہے.
اپنے ادارئیے یا اظہارئیے میں مدیر نے ادبی جریدہ کے جاری رکھنے کو سوہان روح قرار دیا ہے اور اپنے حوصلے و عزائم کا عملی ثبوت بھی شمارہ 48 خصوصی شمارہ پیش کر کے دیا ہے. اکادمی ادبیات کو ایسے جرائد کی سرپرستی کرنا چاہئیے مگر وہاں تو خود ملازمین کس مبرسی کا شکار ہیں،بیوروکریٹس نے قلم کاروں کو احتجاج پر مجبور ک
Post Reply