Page 1 of 1

Bersi Jamal Ahsani/Sadqquain Amrohvi

Posted: Sun Feb 10, 2013 12:17 pm
by sajhashmi

:bismillah:
:salaam2:
[/b]
دس فروری 1998ء کو جمال احسانی نے اپنی زندگی کی آخری سانس لی. نصیر ترابی،عبیداللہ علیم،ڈاکٹر ساجد امجد،شاہد حمید،انورجاویدہاشمی اور اُس کے چاہنے والے اپنے بیگانے گلستان جوھر میں اُس کی رہائش پر یک جا ہوئے اور اسے آخری منزل پر پہنچاآئے. اسی موقعے پر عبیداللہ علیم نے نصیرترابی سے کہا تھا’ پیارے صاحب مل لیا کرو ہمارے ہاں تو سوئم بھی نہیں ہوتا...مئی میں علیم بھی چل بسے ان کی یاد میں تعزیتی جلسہ کراچی پریس کلب میں سلیم کوثراور ہم فاطمہ حسن ،علیم صاحب کی روتی بسورتی شکلیں،رنج و الم سے معمور آوازوتاثرات پر خود کو دکھیا محسوس کرتے رہے....سو یاد رکھئے آج ستارہ ء سفر(جس پر سب سے پہلا مضمون سیدانورجاویدہاشمی نے تکلف برطرف میں لکھا،بعد میں ڈاکٹروزیرآغا،ساقی فاروقی،ڈاکٹرساجد امجد نے‘ رات کے جاگے ہوئے اور تارے کو مہتاب کیا کے شاعر جمال احسانی کی پندرھویں برسی ہے.ڈاکٹرساجد امجد کا مضمون مئی 1998 کے سرگزشت میں ستارہء جمال کے عنوان سے چھپا جس میں محسن اسرار،انورجاوید ہاشمی،نوراحمدمیرٹھی،قمرہاشمی،شاہد الوری،ڈاکٹریوسف جاوید وغیرہ کا ذکر ہے... کورنگی میں ادارہء فکر نو کے زیر اہتمام ایک شام تین شخصیات کے عنوان سے نور احمد میرٹھی نے تقریب کا انعقاد کیا.پروفیسر اخلاق اخترحمیدی، جمال احسانی اور انورانصاری کے فن و شخصیت پر اظہار خیال کرنے والوں میں سیدانورجاویدہاشمی،شاہد حمید،ڈاکٹریوسف جاوید،نوراحمد میرٹھی ار رشید خاں رشید
بaھی تھے..ناظرین آج معروف مصور خطاط و شاعر صادقین نقوی امروہوی کی بھی برسی منائی جارہی ہے
[/color][/size]