Page 1 of 1

20 نومبر 1916ء تا 10 جولائی 2006ء) Ahmad Nadeem Qasimi

Posted: Tue Jul 09, 2013 9:41 pm
by sajhashmi
احمد ندیم قاسمی،۔۔۔۔۔اولین مدیر نقوش لاہور،مدیر فنون،سہ ماہی صحیفہ ،نگران مجلس ترقی ادب لاھور،ایڈیٹر ادب لطیف لاھورریڈیو اسکرپٹ رائٹر،ڈراما نگار،کہانی کار،مبصر،نقاد،دانشور،ادیب پیدائشی نام احمد شاہ ،
جنگ میں ،امروز میں ادارتی صفحات پر کالم کے لیے قلمی نام عنقا بھی استعمال کیا۔قاسمی کہانی
ڈراموں کا سلسلہ معروف شاعر،پروڈیوسرایوب خاورنے لاہور ٹی وی سے پیش کیا۔پاکستان کے چاروں صوبوں کے ٹیکسٹ بک بورڈ نے اورکالجز و جامعات کے اردو کی اعلا تدریس کی نصابی اردوکتب میں ان کے افسانے،تخلیقات اورڈراموں کو بطورنصاب شامل کروایا۔شاعری میں تخلص ندیم استعمال کیا اوراحمدندیم قاسمی کے نام سے شہرت پائی۔ آپ ۲۰ نومبر ۱۹۱۶سن انیس سو سولہ عیسوی میں سرگودھا کے علاقے خوشاب میں پیداہوئے تھے،بہاولپور میں صادق ایجرٹن کالج ،لاہور آنے سے پہلے ان کی اعلا ثانوی تعلیم گاہ رہا۔ مستقل قیام لاہور میں رہا۔ فنون مجلہ، ماہ نامہ،سہ ماہی ادبی جریدہ کا اجرا کیا اوراپنی وفات تک اسے شائع کرتے رہے۔ان کے انتقال دس ۱۰ جولائی ۲۰۰۶ء کے بعد ڈاکٹرناھیدقاسمی اورداماد نے ’ندیم نمبر‘ شائع کیا۔ قاسمی صاحب نے اردو ادب کی جملہ اصناف میں قلم کاری کی جن میں ۔شاعری، افسانہ،غزل، نظم شامل ہیں۔آپ پاکستان میں انجمن ترقی پسند مصنفین کے جنرل سکریٹری بھی رہے تصنیف اول :پہلی نظم 1931 میں مولانا محمد علی جوہر کی وفات پر بلا شبہ احمد ندیم قاسمی (20 نومبر 1916ء تا 10 جولائی 2006ء) پاکستان کے ایک معروف ادیب، شاعر، افسانہ نگار، صحافی، مدیر اور کالم نگار تھے۔ افسانہ اور شاعری میں شہرت پائی۔ ترقی پسند تحریک سے وابستہ نمایاں مصنفین شمار ہوتا تھا اور اسی وجہ سے دو مرتبہ گرفتار کیے گئے۔ قاسمی صاحب نے طویل عمر پائی اور لگ بھگ نوّے سال کی عمر میں انھوں نے پچاس سے کچھ اوپر کتابیں تصنیف کیں

چوپال (دارالاشاعت پنجاب لاہور 1939)
بگولے (مکتبہ اردو لاہور 1941)
طلوع و غروب (مکتبہ اردو، لاہور، 1942)
گرداب (ادارہ اشاعت اردوحیدرآباد دکن1943)
سیلاب (ادارہ اشاعت اردو، حیدرآباد دکن 1943)
آنچل(ادارہ فروغ اردو، لاہور 1944)
آبلے (ادارہ فروغِ اردو لاہور 1946)
آس پاس (مکتبہ فسانہ خواں، لاہور 1948)
درو دیوار (مکتبہ اردو،لاہور1948)
سناٹا (نیا ادارہ لاہور 1952)
بازارِ حیات (ادارہ فروغِ اردو، لاہور 1959)
برگِ حنا (ناشرین، لاہور 1959)
سیلاب و گرداب(مکتبہ کارواں، لاہور 1961)
گھر سے گھر تک (راول کتاب گھر،راولپنڈی1963
کپاس کا پھول (مکتبہ فنون، لاہور 1973)
نیلا پتھر (غالبپبلشرز، لاہور 1980)
کوہ پیما (اساطیر، لاہور۔ 1995)

شاعری

دھڑکنیں (قطعات، اردو اکیڈمی۔ لاہور) 1942
رِم جھم (قطعات و رباعیات، ادارہفروغِ اردو۔ لاہور 1944
جلال و جمال (شاعری۔ نیا ادارہ، لاہور 1946)
شعلۂ گُل (قومی دارا لاشاعت لاہور 1953)
دشتِ وفا (کتاب نما، لاہور 1963)
محیط(التحریر، لاہور 1976)
دوام (مطبوعات لاہور 1979)
لوح و خاک (اساطیر لاہور 1988)

تحقیق و تنقید

تہذیب و فن (پاکستان فاؤنڈیشنلاہور 1975)
ادب اور تعلیم کے رشتے (التحریر، لاہور 1974)
علامہ محمد اقبال

ترتیب و ترجمہ

انگڑائیاں (مرد افسانہ نگاروں کا انتخاب، ادارہاشاعت اردو حیدرآباد دکن 1944)
نقوشِ لطیف (خواتین افسانہ نگاروں کا انتخاب،ادارہ اشاعتِ اردو حیدرآباد دکن 1944)
پاکستان کی لوک کہانیاں (از میریلن سرچ،ترجمہ، شیخ علی اینڈ سنز لاہور)
کیسر کیاری (مضامین، ڈرامے، تراجم، مکتبہ شعرو ادب، لاہور 1944
منٹو کے خطوط بنام احمد ندیم قاسمی (ترتیب، کتاب نما،لاہور 1966
نذیر حمید احمد خاں (ترتیب، مجلس ترقی ادب، لاہور 1977) میرے ہم سفر

بچوں کا ادب

تین ناٹک (پنجاب بک ایجنسی، لاہور 1944
دوستوں کیکہانیاں (پنجاب بک ایجنسی، لاہور 1944
نئی نویلی کہانیاں (پنجاب بک ایجنسی،لاہور 1944)

قاسمی سے متعلق کتابیں اور خصوصی نمبر

ندیم کی شاعری اورشخصیت (تحقیق) جمیل ملک۔
احمد ندیم قاسمی کے بہترین افسانے، مرتبہ مظفر علی سید
ندیم نامہ مرتب محمد طفیل، بشیر موجد مجلسِ ارباب فن، لاہور 1974
مٹی کا سمندر مرتب ضیا ساجد مکتبہ القریش لاہور 1991
احمد ندیم قاسمی۔ ۔ ۔ایک لیجنڈ از شکیل الرحمٰن۔اساطیر لاہور
ندیم نمبر مرتب صہبا لکھنوی ماہنامہافکار کراچی 1976
احمد ندیم قاسمی: شخصیت اور فن مرتب : نند کشور و کرم۔عالمی اردو ادب دہلی۔1996۔
ہندی میں ’’اردو کہانی کار احمد ندیم قاسمی‘‘ مرتب نند کشور وکرم اندر پرستھ پرکاشن دہلی۔

اس کے علاوہ انگریزی، روسی، چینی،جاپانی، ہندی، پنجابی، بنگلہ، سندھی، گجراتی مراٹھی اور فارسی وغیرہ متعدد زبانوںمیں کہانیوں اور شاعری کے تراجم۔
اعزازات و انعامات

آدم جی ادبی ایوارڈبرائے دشتِ وفا (شاعری۔1963)
آدم جی ادبی ایوارڈ برائے محیط (شاعری۔ 1976)
آدم جی ادبی ایوارڈ برائے دوام (شاعری۔ 1979)
پرائیڈ آف پرفارمنس حکومتِ پاکستان کا اعلیٰ سول اعزاز (1968)
ستارۂ امتیاز حکومتِ پاکستان کا اعلیٰ ترین سول اعزاز (1980)
عالمی فروغِ اردو ادب، دوحہ قطر۔
وفات
احمد ندیم قاسمی 10 جولائی 2006ء کو مختصر علالت کے بعد حرکت قلب بند ہونے سے قریبا 90 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ہفتہ 8 جولائی 2006ء کو انہیں سانس کی تکلیف کے بعد لاہور کے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں داخل کروایا گیا جہاں انہیں عارضی تنفس فراہم کیا گیا اور پیر 10 جولائی 2006ء کی صبح کو انتقال ہو گیا۔

عمر بھر سنگ زنی کرتے رہے اہل وطن
یہ الگ بات کہ دفنائیں گے اعزاز کے ساتھ
۔

Re: 20 نومبر 1916ء تا 10 جولائی 2006ء) Ahmad Nadeem Qasimi

Posted: Wed Jul 10, 2013 2:56 am
by Tanwir Phool
:bismillah:
:salaam2:
Yeh baish qeemat maZmoon yahaaN
paish karnay kaa bahut bahut Shukriyaa
Hashmi Bhai. "Peshraft" se Raza Ali
Wahshat Award ki Khabar scan kar ke
post kar deeji'ey taake daikh looN.Sab
ko Salaam kahi'ey aur du'aaoN maiN
yaad rakhi'ey :jazax: