Bersi Qudratullah Shahab وبیس جولائی سن انیس سو چھیاسی کو قد
Posted: Wed Jul 24, 2013 9:44 pm
ٴ۲۴چوبیس جولائی سن انیس سو چھیاسی کو قدرت اللہ شہاب نے دنیائے فانی کو الوداع کہا جب کہ اسی تاریخ سن انیس سوستانوے کو شہرکراچی کے معروف سخن ورشعلہ آسیوانی کا بھی انتقال ہوا تھا۔
شہاب کا ایک نمایاں کارنامہ پاکستان رائٹرزگلڈ کا قائم کرنا ہے جس کے افتتاحی اجلاس میں بابائے اردو مولوی عبدالحق مسند پراورصدرپاکستان فیلڈمارشل ایوب خان صف اول میں سامعین کے ساتھ تشریف فرما ہوئے،صدرکے پرسنل سیکریٹری،وزارت اطلاعات ونشریات کے معتمد،سفیرپاکستان،اسرائیل کا خفیہ دورہ کرنے والے،شہاب نامہ اوران کے بارے میں لکھی جانے والی شہاب نگرکے ساتھ ہی افسانوں
کا مجموعہ یاخدا جس میں تین طویل افسانے ہیں،ماں جی نامی تالیف،سرخ فیتے بھی قدرت اللہ شہاب کا حوالہ ہیں۔اسلام آباد میں ضیاجالندھری،ادابدایونی،منشایاد اورکئی دیگرکے ساتھ سلسلہ وارادبی نشستوں کا انعقاد بھی شہاب صاحب کی ادبی وسماجی زندگی میں نمایاں واہم واقعات شمار کیے جاسکتے ہیں۔
شہاب گلڈ کے بانی کراچی والے رہے۔۔۔۔۔وہ اپنے عہد میں پی ڈبلیو جی چلاتے رہے
کراچی نامہ میں گلڈ کی کہانی نشیب وفراز،متنازع باتیں،واقعات،عالی،مفتی،ابن انشا احمدبشیروغیرہ کوملازمت اعلا عہدوں پرفائز کروانے والے قدرت اللہ شہاب کازندگی کا سفرمشرقی پنجاب سے مغربی پنجاب تک ہی نہیں ،سیرکردنیا کی غافل زندگانی پھر کہاں کا بھی دائرہ بناتاچلا گیا۔اب وہ اس مقام پر ہیں جس کے لیے ہم اس مصرع کہنہ کوتازہ کرتے رہتے ہیں:
رفتید ولے نہ از دلِ ما۔۔۔۔۔رفتگان محفل کو ویسے بھی یادکرتے رہنا چاہئے۔۔سیدانورجاویدہاشمی
شہاب کا ایک نمایاں کارنامہ پاکستان رائٹرزگلڈ کا قائم کرنا ہے جس کے افتتاحی اجلاس میں بابائے اردو مولوی عبدالحق مسند پراورصدرپاکستان فیلڈمارشل ایوب خان صف اول میں سامعین کے ساتھ تشریف فرما ہوئے،صدرکے پرسنل سیکریٹری،وزارت اطلاعات ونشریات کے معتمد،سفیرپاکستان،اسرائیل کا خفیہ دورہ کرنے والے،شہاب نامہ اوران کے بارے میں لکھی جانے والی شہاب نگرکے ساتھ ہی افسانوں
کا مجموعہ یاخدا جس میں تین طویل افسانے ہیں،ماں جی نامی تالیف،سرخ فیتے بھی قدرت اللہ شہاب کا حوالہ ہیں۔اسلام آباد میں ضیاجالندھری،ادابدایونی،منشایاد اورکئی دیگرکے ساتھ سلسلہ وارادبی نشستوں کا انعقاد بھی شہاب صاحب کی ادبی وسماجی زندگی میں نمایاں واہم واقعات شمار کیے جاسکتے ہیں۔
شہاب گلڈ کے بانی کراچی والے رہے۔۔۔۔۔وہ اپنے عہد میں پی ڈبلیو جی چلاتے رہے
کراچی نامہ میں گلڈ کی کہانی نشیب وفراز،متنازع باتیں،واقعات،عالی،مفتی،ابن انشا احمدبشیروغیرہ کوملازمت اعلا عہدوں پرفائز کروانے والے قدرت اللہ شہاب کازندگی کا سفرمشرقی پنجاب سے مغربی پنجاب تک ہی نہیں ،سیرکردنیا کی غافل زندگانی پھر کہاں کا بھی دائرہ بناتاچلا گیا۔اب وہ اس مقام پر ہیں جس کے لیے ہم اس مصرع کہنہ کوتازہ کرتے رہتے ہیں:
رفتید ولے نہ از دلِ ما۔۔۔۔۔رفتگان محفل کو ویسے بھی یادکرتے رہنا چاہئے۔۔سیدانورجاویدہاشمی