مرجھا کے کالی جھیل میں گرتے ہوئے بھی دیکھ

Moderator: sbashwar

Post Reply
nizamuddin
-
-
Posts: 164
Joined: Tue Mar 24, 2015 12:22 pm
Location: Karachi, Pakistan
Contact:

مرجھا کے کالی جھیل میں گرتے ہوئے بھی دیکھ

Post by nizamuddin »

مرجھا کے کالی جھیل میں گرتے ہوئے بھی دیکھ
سورج ہوں میرا رنگ مگر دن ڈھلے بھی دیکھ
ہرچند راکھ ہوکے بکھرنا ہے راہ میں
جلتے ہوئے پروں سے اڑا ہوں مجھے بھی دیکھ
عالم میں جس کی دھوم تھی اس شاہکار پر
دیمک نے جو لکھے کبھی وہ تبصرے بھی دیکھ
تونے کہا تھا کہ میں کشتی پہ بوجھ ہوں
آنکھوں کو اب نہ ڈھانپ مجھے ڈوبتے بھی دیکھ
بچھتی تھی جس کی راہ میں پھولوں کی چادریں
اب اس خاک گھاس کے پیروں تلے بھی دیکھ
کیا شاخ باثمر ہے جو تکتا ہے فرش کو
نظریں اٹھا شکیب کبھی سامنے بھی دیکھ
(شکیب جلالی)

Image
Post Reply