Page 1 of 1

تنگ آچکے ہیں کشمکش زندگی سے ہم

Posted: Mon Jun 29, 2015 11:38 am
by nizamuddin
تنگ آچکے ہیں کشمکش زندگی سے ہم
ٹھکرا نہ دیں جہاں کو کہیں بے دلی سے ہم
مایوسی مآل محبت نہ پوچھئے
اپنوں سے پیش آئے ہیں بیگانگی سے ہم
لو آج ہم نے توڑ دیا رشتۂ امید
لو اب کبھی گلہ نہ کریں گے کسی سے ہم
ابھریں گے ایک بار ابھی دل کے ولولے
گو دب گئے ہیں بارِ غم زندگی سے ہم
گر زندگی میں مل گئے پھر اتفاق سے
پوچھیں گے اپنا حال تری بے بسی سے ہم
اللہ رے قریب مشیت کہ آج تک
دنیا کے ظلم سہتے رہے خامشی سے ہم
(ساحر لدھیانوی)

Image

Re: تنگ آچکے ہیں کشمکش زندگی سے ہم

Posted: Thu Jul 02, 2015 7:53 pm
by Tanwir Phool
سبحان اللہ ، بہت خوب
اِس خوب صورت پیشکش کا بہت بہت شکریہ نظام الدین صاحب
خوش رہئے ۔ والسلام ، تنویرپھول