روٹھا تو شہرِ خواب کو غارت بھی کرگیا

Moderator: sbashwar

Post Reply
nizamuddin
-
-
Posts: 164
Joined: Tue Mar 24, 2015 12:22 pm
Location: Karachi, Pakistan
Contact:

روٹھا تو شہرِ خواب کو غارت بھی کرگیا

Post by nizamuddin »

روٹھا تو شہرِ خواب کو غارت بھی کرگیا
پھر مسکرا کے تازہ شرارت بھی کرگیا
شاید اسے عزیز تھیں آنکھیں میری بہت
وہ میرے نام اپنی بصارت بھی کرگیا
منہ زور آندھیوں کی ہتھیلی پہ اک چراغ
پیدا میرے لہو میں حرارت بھی کرگیا
بوسیدہ بادبان کا ٹکڑا ہوا کے ساتھ
طوفاں میں کشتیوں کی سفارش بھی کرگیا
دل کا نگر اجاڑنے والا ہنر شناس
تعمیر حوصلوں کی عمارت بھی کرگیا
سب اہلِ شہر جس پہ اٹھاتے تھے انگلیاں
وہ شہر بھر کو وجہ زیارت بھی کرگیا
محسن یہ دل کہ اس سے بچھڑتا نہ تھا کبھی
آج اس کو بھولنے کی جسارت بھی کرگیا
(محسن نقوی)
Image
Post Reply