Page 1 of 1

میں پا سکا نہ کبھی اس خلش سے چھٹکارا

Posted: Wed Jul 22, 2015 11:53 am
by nizamuddin
میں پا سکا نہ کبھی اس خلش سے چھٹکارا
وہ مجھ سے جیت بھی سکتا تھا جانے کیوں ہارا
برس کے کھُل گئے آنسو، نتھر گئی ہے فضا
چمک رہا ہے سرِ شام درد کا تارا
کسی کی آنکھ سے ٹپکا تھا، اک امانت ہے
مری ہتھیلی پہ رکھا ہوا یہ انگارا
جو پر سمیٹے تو اک شاخ بھی نہیں پائی
کُھلے تھے پر تو مرا آسمان تھا سارا
وہ سانپ چھوڑ دے ڈسنا یہ میں بھی کہتا ہوں
مگر نہ چھوڑیں گے لوگ اُس کو گر نہ پھنکارا
(جاوید اختر)

Image

Re: میں پا سکا نہ کبھی اس خلش سے چھٹکارا

Posted: Mon Jul 27, 2015 4:20 am
by Tanwir Phool
اچھی پیشکش ہے نظام الدین صاحب
پیش کرنے کا شکریہ
والسلام ، تنویرپھول
http://allaboutreligions.blogspot.com