Page 1 of 1

تیری زلفوں کے بکھرنے کا سبب ہے کوئی

Posted: Thu Jul 23, 2015 11:31 am
by nizamuddin
تیری زلفوں کے بکھرنے کا سبب ہے کوئی
آنکھ کہتی ہے ترے دل میں طلب ہے کوئی
آنچ آتی ہے ترے جسم کی عریانی سے
پیرہن ہے کہ سلگتی ہوئی شب ہے کوئی
ہوش اڑانے لگیں پھر چاند کی ٹھنڈی کرنیں
تیری ہستی میں ہوں یا خوابِ طرب ہے کوئی
گیت بنتی ہے ترے شہر کی بھرپور ہوا
اجنبی میں ہی نہیں تو بھی عجب ہے کوئی
لیے جاتی ہیں کسی دھیان کی لہریں ناصر
دور تک سلسلۂ تاکِ طرب ہے کوئی
(ناصر کاظمی)
Image

Re: تیری زلفوں کے بکھرنے کا سبب ہے کوئی

Posted: Mon Jul 27, 2015 4:17 am
by Tanwir Phool
اِس دلکش پیشکش کا بہت بہت شکریہ
نظام الدین صاحب ، خوش رہئے
والسلام ، تنویرپھول
http://allaboutreligions.blogspot.com