سید انور جاوید ہاشمی۔ ''''''''''''غزل
Posted: Thu Dec 29, 2016 8:32 pm
[/color][/size]
غزل
عافئیت گوشے میں ہے جا ن کے گھر پر ہوں میں
جس کو ملنا ہے ملے آ ن کے گھر پر ہو ں میں
چھا نٹتا رہتا ہوں ا حبا ب کی فہر ست ا کثر
چند ا یسے ہیں جنھیں چھا ن کے گھر پر ہوں میں
ا پنی آ و ا ز مجھے خو د بھی بھلی لگتی ہے
مت کہو یا ر نِدَ ا خا ن کے گھر پر ہو ں میں
ڈ ھا نک د یتی ہے سرَ ا پا یہ ا نَا کی چا د َ ر
یہ سمجھ لیجے جسے تَا ن کے گھر پر ہو ں میں
ہا شمی شہر مِر ا سند ھ کا مر کَز بھی ہے
گو یا کہ شَا عِر ِ مہر ا ن کے گھر پر ہوں میں
سید انور جاوید ہاشمی۔۔۔۔٢٩ دسمبر ٢٠١٦ گلشن معمار کراچی
غزل
عافئیت گوشے میں ہے جا ن کے گھر پر ہوں میں
جس کو ملنا ہے ملے آ ن کے گھر پر ہو ں میں
چھا نٹتا رہتا ہوں ا حبا ب کی فہر ست ا کثر
چند ا یسے ہیں جنھیں چھا ن کے گھر پر ہوں میں
ا پنی آ و ا ز مجھے خو د بھی بھلی لگتی ہے
مت کہو یا ر نِدَ ا خا ن کے گھر پر ہو ں میں
ڈ ھا نک د یتی ہے سرَ ا پا یہ ا نَا کی چا د َ ر
یہ سمجھ لیجے جسے تَا ن کے گھر پر ہو ں میں
ہا شمی شہر مِر ا سند ھ کا مر کَز بھی ہے
گو یا کہ شَا عِر ِ مہر ا ن کے گھر پر ہوں میں
سید انور جاوید ہاشمی۔۔۔۔٢٩ دسمبر ٢٠١٦ گلشن معمار کراچی