Page 1 of 1

مضمونچہ ملک آشوب : عمران عاکف خاں

Posted: Tue Oct 24, 2017 7:18 am
by aabarqi
مضمونچہ ملک آشوب : عمران عاکف خاں
ایک اینٹ جوڑی،ایک پتھر جوڑا،کہیں سے کچھ ریت لیا،کسی جگہ سے بلڈنگ مٹیریل لیا اورپھر بنایا ایک ملک۔اس کا نام؟! نام کچھ بھی رکھ لیجیے،کچھ اپنی محنت اوربہت کچھ اللہ تعالیٰ کی عطا،وہ ملک دیکھتے ہی دیکھتے وسیع وعریض حدود میں پھیل گیا۔چند قافلوں کا وہاں سے گزرہوا،وہ وہاں کی آب وہوا،معدنیات اور قدرتی ذخائرووسائل دیکھ کروہیں بس گئے،وہیں آباد ہوگئے،ان قافلوں میں آنے والے افراد میں کچھ ہنرمند تھے،کچھ صنعت کار،کچھ بزنس مین اورکچھ نکھٹو، ہنرمندوں،صنت کاروں اوربزنس مینس نے اس ملک کا اپنا مرکزبنایا اورپھرساری دنیا میں اپنی مصنوعات،دست کاریاں اورہنرمندیاں فروخت کرنے لگے۔دیکھتے ہی دیکھتے اس ملک میں دولت ومال کے انبارلگ گئے،وہ خوش حال ملک اس ترقی سے اورخوش حال ہوگیا۔
اچانک کسی اندرکے ہی بد خواہ نے دنیا کی ایک بڑی طاقت کو اس ملک کی دولت، معیشت،خوشحالی اورانسانی آپسی بھائی چارگی کے متعلق بتایا جسے سن کروہاں کا تانا شاہ جل بھن گیا اوراپنی کرسی پرہی مٹھیاں بھینچ کر پیچ و تاب کھانے لگا۔’’میں کیسے اسے برباد کردوں،میں کیسے آگ لگا دوں، میں کیسے مٹادوں‘‘بس یہی دن اس سر پرسواررہنے لگی،جسے اس نے عملی شکل دے کراپنی اس ملک پر چڑھائی کردی،پھرمت پوچھیے کہ اس اچانک حملے نے اس ملک کو کس طرح بر باد کیا بس اتنا سمجھ لیجیے کہ جس طرح کسی لہلہاتے کھیت میں نیل گائیوں کا جھنڈ چلا جائے،توکیسی درگت بنتی ہے۔۔۔۔۔مگر وہ ملک پھر سنورا،پھراس نے اس نے کچھ عرصے بعد اپنی بربادی کا جشن منانے کے بجائے آبادی اورخوشحالی کے پرچم گاڑنے شروع کیے۔افسوس آسمان سے پھراس کی خوشحالی دیکھی نہ گئی،وہ ظالم پھر اس کا دشمن ہوگیا۔اس پر پہلے سے زیادہ خطرناک آندھیوں نے اسے الٹ پلٹ دیا۔طوفان گزرا تواس ملک کی ساری قوموں نے خون پسینہ،ایک کرکے سہ بارے اسے کھنڈروں پر تعمیر کیا۔اس کے بعد ایک سفید آندھی آئی اورمنظم طریقے ملک کو برباد کرنے لگی،کبھی وہ تعمیر بھی کرتی،ریلوے لائن بچھاتی، بجلی کے پلانٹ لگاتی،تعلیمی ادارے قائم کرتی،صنعتی فیکٹریاں بناتیں، کیا خوب تھا اس کاحملہ ملک کے باشندے عجیب سے اضطراب میں مبتلا تھے;
عظمت آشیانہ بڑھادی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
برق کودوست سمجھوں کہ دشمن
آخران کی چالبازی سمجھ میں آہی گئی اوراس آندھی کے خلاف اب یہاں کے افراد اٹھ کھڑے ہوئے بالآخر اسے نکال باہر کیا۔مگر افسوس ملک دولخت ہوگیا۔
اب ستر سال ہونےکو آئے،مگر ملک ترقی،صنعت،خوشحالی ڈھونڈنے کو نہیں ملتی،جو ہے وہ بھی اب ہردن لٹ رہا ہے عالم یہ ہے کہ یہاں کی حکومتیں اب کسی دم کسی بڑی طاقت اورملک کے ساتھ ملک عزیز کا سوداکرنا ہی چاہتی ہیں۔۔۔۔

Re: مضمونچہ ملک آشوب : عمران عاکف خاں

Posted: Wed Oct 25, 2017 4:27 pm
by azeezbelgaumi
بہت خوب