جب سے الفت کو دل سے نکالا گیا

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 436
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

جب سے الفت کو دل سے نکالا گیا

Post by ismail ajaz »


قارئین کرام ایک تازہ کلام لیے طویل مدت کے بعد حاضرِ خدمت ہوں پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا ، اپنی آرا سے نوازیے
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جب سے الفت کو دل سے نکالا گیا
گلشنِ دل میں ہر سُو زوال آ گیا

ٹوڑتے تم رہے میرا دل بارہا
تم سے دل بھی نہ میرا سنبھالا گیا

جس کی چہکار پر سب ہوئے تھے فدا
کب سُنا ان سے بلبل کا نالا گیا

ظالموں کو سراہا گیا ہر طرف
بے کسوں کو نہیں دیکھا بھالا گیا

عمر بھر جس کی انہونی تھی زندگی
اس سے ہونی کو اپنی نہ ٹالا گیا

ظلمتوں نے ہے دل میں اندھیرا کیا
نور سے دل نہیں جب اجالا گیا

اس سے بڑھ کر خسارہ بھی ہو اور کیا
ہے محبت کو نفرت سے پالا گیا

ہم خیالؔ آدمیت پہ الزام ہیں
ہم کو حیوانیت میں ہے ڈھالا گیا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی محبتوں کا طلبگار

اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
بلبل کا نالا.jpg
بلبل کا نالا.jpg (111.36 KiB) Viewed 162 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply