بزم حمد و نعت اسلام آباد کے 220 ویں ماہانہ آنلاین نعتیہ مشاعرے کی رپورٹ بقلم نصرت یاب خاں ناظم مشاعرہ
Posted: Mon Aug 17, 2020 4:13 pm
بزم حمد و نعت اسلام آباد کے 220 ویں ماہانہ آنلاین نعتیہ مشاعرے کی رپورٹ
بقلم نصرت یاب خاں ناظم مشاعرہ
بزمِ حمد و نعت اسلام آباد کا 220 واں ماہانہ مشاعرہ بین الاقوامی سطح پر 16 اگست 2020 کو انٹرنیٹ کے ذریعے دوریاں مٹاتے ہوئے اعلیٰ پیمانے پر منعقد ہوا جس میں پاکستان اور پاکستان سے باہر دنیا بھر سے نامور نعت گو شعرائے کرام نے شرکت کی۔ اس عالمی نعتیہ مشاعرے کو دنیائے نعت کے بڑے حوالوں نے اپنی موجودگی سے کامیاب بنایا۔ قرآنِ کریم فرقانِ حمید کی تلاوت سے مشاعرے کا آغاز ہوا جس کی سعادت بدایوں سے جناب خالد ندیم بدایونی نے حاصل کی جبکہ اس روح ہرور نعتیہ محفل کی نظامت کے فرائض نصرت یاب خان نصرتؔ نے ادا کئے۔ بزمِ حمد و نعت کے اس عالمی نوعیت مشاعرے میں دنیا بھر سے شریک شعرائے کرام نے بہت عمدگی سے گلہائے عقیدت بحضور سرورِ کونین، آقائے دو جہاں، حضرت محمد مصطفیٰﷺ پیش کیے۔
جن قابلِ احترام شعرا نے اس محفلِ مشاعرہ میں شرکت کی ان کے اسمائے گرامی ہیں: پروفیسر ڈاکٹر احسان اکبر، ؛ جناب نسیمِ سحر، صدر بزمِ حمد و نعت؛ سید ابرار حسین؛ ڈاکٹر احمد علی برقی(دہلی)؛ جناب خالد ندیم بدایونی(بدایوں)؛ جناب عرش ہاشمی (سیکریٹری محفل نعت پاکستان اسلام آباد)؛ جناب شرف الدین شامی؛ حافظ نور احمد قادری؛ شجاع الزمان خان شاد (کراچی)؛ ڈاکٹر کاشف عرفان(سیکریٹری بزمِ حمد و نعت اسلام آباد)؛ جناب نظر فاطمی (کراچی)؛ جاب عاطف ظفر سعدی(اسلام آباد) اور راقم الحروف و نظامت کار نصرت یاب خان نصرتؔ۔ اس مشاعرے کی خاص بات یہ تھی کہ اس اس مشاعرے میں پہلی بار خواتین کی بھر پور شمولیت تھی۔ جن خواتین نے اس بابرکت محفل میں حصہ لیا ان میں محترمہ فرخندہ شمیم، اسلام آباد سے؛ محترمہ صبیحہ سنبل، علی گڑھ سے اور محترمہ سبین یونس اسلام آباد سے شامل ہیں جبکہ محترمہ نورین طلعت عروبہ نے اپنی حاضری کے لئے امریکہ نعت بھیجی۔
دنیا بھر سے متعدد قابلِ احترام شعرا نے بزم حمد و نعت کے 220 ویں مشاعرے میں شرکت کر کے اسے یادگار بنا دیا۔ بزم حمد و نعت کی نعت کے فروغ کے لئے کاوشوں کو سراہتے ہوئے جناب نسیمِ سحر؛ ڈاکٹر احمد علی برقی(دہلی)؛ جناب خالد ندیم بدایونی (بدایوں)؛ محترمہ صبیحہ سنبل، علی گڑھ اور ڈاکٹر کاشف عرفان نے اپنے قیمتی خیالات کا اظہار کیا اس بات پر اتفاق کیا کہ جہاں کرونا کی وجہ سے مجالس پر پابندی ہونے کے باعث مشاعروں کا انعقاد نہیں کیا جا سکتا وہاں اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہوا ہے کہ انٹرنیٹ کی سہولت نے اسے ایک شاندار عالمی مشاعرہ بنا دیا۔ جو بین الاقوامی شہرت یافتہ شعراء سے ملاقات کا سبب بھی بنا۔ یہ بھی کہا گیا کہ ایسی محافل جاری رہنا چاہیئں۔ مشاعرے کے اختتام پر ملک کی سالمیت، بیماروں کی شفا، مرحومین کی مغفرت اور کرونا کی اس وبا سے نجات کے لئے عرش ہاشمی صاحب نے دعا کی۔ بزم حمد و نعت اسلام آباد کا یہ 220 واں شاندار عالمی مشاعرہ 4 بجے اپنے عین مقررہ وقت پر شروع ہُوا اور اڑھائی گھنٹے جاری رہا۔
بزمِ حمد و نعت کے 220 ویں ماہانہ مشاعرے پر ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی (دہلی) نے منظوم اظہار خیال پیش فرمایا اے بھی اس رپورٹ کا حصہ بنایا ھے۔ محترمہ نورین طلعت عروبہ کی بھیجی ہوئی نعت بھی شامل ھے۔
بزم حمد و نعت اسلام آباد کے ۲۲۰ ویں کامیاب ترین عالمی ماہانہ آنلاین نعتیہ مشاعرے پر منظوم تاثرات
احمد علی برقی اعظمی
تھی یہ بیحد روح پرور محفلِ نعتِ نبیﷺ
جن کی ذاتِ پاک ہے وجہہِ وجود کائنات
سب نے محفل میں سنائے اپنے معیاری کلام
جن میں موضوعِ سخن تھیں ان کی ہی ذات و صفات
اس کا نصب العین ہے بیداریٔ حب نبیﷺ
قایم و دایم یونہی یہ بزم حمد و نعت
ناظمِ بزم سخن تھے اس میں نصرت یاب خاں
جن کے ہے حسن نظامت کی سبھی کے لب پہ بات
ایک اُمی نے جو تھا محبوب رب العالمین
علم کے دریا بہائے بے قلم کاغذدوات
رحمت الللعلمیں کوئی نہیں جس کے سوا
ہے شفیع المذنبیں برقی اسی کے صرف ذات