Page 1 of 1

موجِ سخن ادبی گروپ فیس بک اور یو ٹیوب مشاعرہ 116 اگست 20 2020

Posted: Sat Aug 22, 2020 2:58 pm
by aabarqi
موجِ سخن ادبی گروپ فیس بک اور یو ٹیوب مشاعرہ 116
اگست 20 2020
موجِ سخن ادبی گروپ کا یہ مشاعرہ ادبی سرگرمیوں کا ایک اور سنگِ میل ہے۔ ہفتہ وار طرحی مشاعروں کا رواج تو آج کل عام ہے اور کچھ ادبی فورم دو تین ماہ کے بعد ایک آدھ لائیو طرحی مشاعرہ بھی کرا چکے ہیں لیکن یہ طرہ ءِ امتیاز ایک دفعہ اور موجِ سخن کے سر ہے کہ اس نے اپنے ہر ہفتہ وار طرحی مشاعرے کو براہ راست طور پر یو ٹیوب اور فیس بک پر لائیو کرانے کا اعلان کیا ہے۔ یعنی موجِ سخن ادبی فورم پر اب ہفتہ وار تحریری مشاعرے کی بجائے لائیو مشاعرہ کلام شاعر بزبانِ شاعر کی صورت میں ہوا کرے گا جس کو آپ دیکھ بھی سکیں گے اور سن بھی سکیں گے۔ اسی سلسلہ کا پہلا مشاعرہ نمر 116 ہوا اور اب ایسا مشاعرہ ہر جمعرات کو لائیو ہوا کرے گا۔
اس مشاعرے میں جن شعرا نے حصہ لیا وہ ماشاللہ تمام کے تمام بہت منجھے ہوئے شاعر تھے جو پورے طور پر نہ صرف قدرتِ کلام رکھتے تھے بلکہ ندرتِ کلام بھی رکھتے تھے۔ اس مشاعرے میں نہ صرف شعرا کرام نے حصہ لیا بلکہ شاعرت نے بھی اس میدان میں پیچھے رہنا مناسب نہ سمجھا اور اپنی بہت ہی جاندار حاضری کی بدولت مشاعرے کی رونق کو خوب بڑھایا۔ جن شعرا کرام اور شاعرات ، کیا لکھوں، شاعرتِ مکرمات نے حصہ لیا وہ شاملِ فہرست ہیں۔ بعض شعرا نے تو اسی طرح مصرع پر ایک دفعہ سے ذیادہ غزلیں سنائیں اور شعرا، سامعین اور ناظرین سے خوب داد حاصل کی۔
ترتیب و ترکیب مشاعرہ
طرح مصرعہ تھا مرزا غالب کا ؛مشکلیں مجھ پر پڑیں اتنی کہ آساں ہو گئیں'
نظر فاطمی کراچی تلاوتِ کلام پاک
نظر فاطمی نعت شریف
نسیم شیخ کراچی ناظم و نگران موجِ سخن۔ طرحی غزل
فریدہ عالم فہم کراچی
ابنِ عظیم فاطمی کراچی
ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی دہلی
صبیحہ سئبل علی گڑھ
ڈاکٹر محمد حسین دہلی
جلیل نظامی حیدر آباد دکن
عبد المجید محور کراچی
فخراللہ شاد کراچی
امین اڈیرائی سندھ
جاوید احمد جاوید پربھنی مہاراشٹر بزبان نسیم شیخ
شاہدہ عروج کراچی
خالد فریدی دہلی
صبیحہ خان کینیڈا
شجاع الزمان شاد کراچی
سہیل اقبال ریاض سعودی عرب
نظر فاطمی ترنم کے ساتھ
نسیم شیخ
ابنِ عظیم فاطمی
جلیل نظامی ترنم کے ساتھ
ابن عظیم فاطمی دعائے خیر۔

مرزا غالب کی زمین میں موج سخن کے عالمی آنلاین فی البدیہہ طرحی مشاعرے بتاریخ ۲۰ اگست ۲۰۲۰ کے لئے میری طبع آزمائی
احمد علی برقی اعظمی
زندگی کی تلخیاں سب راحتِ جاں ہوگئیں
’’ مُشکلیں اتنی پڑیں مجھ پر کہ آساں ہوگئیں ‘‘
کشتیٔ عمرِ رواں کو دیکھ کر اُس میں مری
سخت جانی سے مری موجیں پریشاں ہوگئیں
آج کورونا وائرس سے ہیں سبھی وحشت زدہ
اِ س کے آگے سب وبائیں طاقِ نسیاں ہوگئیں
کررہے ہیں لوگ ہجرت یوں قطار اندر قطار
شہر ویراں ہوگئے سُنسان گلیاں ہو گئیں
پارکوں اور نَرغزاروں میں نظر آتی تھیں جو
اِن دنوں کافور وہ سب رنگ رلیاں ہوگئیں
اجتماعی فاصلے پہلے ہی تھے سوہانِ روح
لاک ڈاؤن سے سبھی قومیں پریشاں ہوگئیں
غُنچہ و گُل کہہ رہے ہیں یہ زباں حال سے
راحتِ جاں تھیں جو کلیاں دشمنِ جاں ہوگئیں
درس عِبرت ہے یہ منظر نامہ عہدِ رواں
دیکھ کر غالب کی آنکھیں بھی جو حیراں ہوگئیں
طرحی غزلیں لکھ رہا ہوں اِن دنوں جو فی البدیہہ
وہ کتابِ زندگی کا میری عنواں ہوگئیں
لرزہ براندام ہیں برقی سب اقوامِ مِلل
اپنی طاقت پر جو نازاں تھیں وہ نالاں ہوگئیں
https://www.youtube.com/watch?v=JeWnP2H ... e=youtu.be

Video link facebook: https://www.facebook.com/naseem.shaikh. ... 166890483/
VideoVideo link youtube: https://www.youtube.com/watch?v=YZqpRFONvmg
احسان الٰہی احسان
ممبر موجِ سخن و
صدر ایوانِ ادب چکوال