تمام عمر کتابوں کا بوجھ ڈھوتے رہے

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 431
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

تمام عمر کتابوں کا بوجھ ڈھوتے رہے

Post by ismail ajaz »


قارئین کی ِخدمت میں خیال کا آداب ایک سال پرانا کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا اپنی آرا سے نوازیے شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لبوں سے ان کے جھڑے موتی ہم پروتے رہے
کلیجہ چھلنی ہوا زخم دل میں ہوتے رہے

تمام عمر کتابوں کا بوجھ ڈھوتے رہے
جب اہلِ علم بھی اپنا شعور کھوتے رہے

ہیں کیسے لوگ محبت بھرے چمن والے
گلاب بو نہ سکے تو بَبُول بوتے رہے

ہمارے دوستوں نے ہم سے جب نظر پھیری
تو زہر لہجوں کے نِشتر ہمیں چبھوتے رہے

ہماری سادگی سے سب نے استفادہ کیا
غرض میں دوست بھی مطلب پرست ہوتے رہے

منافقت کی وہ مسند پہ چڑھ کے بیٹھے ہیں
جو مومنوں کی صفت میں مقام کھوتے رہے

جنہیں ہماری حفاظت پہ تھا کیا مامور
انہی کے ہاتھوں یہاں روز قتل ہوتے رہے

اُنہی نے لوٹا ہے تم کو تمام عمر یہاں
کہ جن سے لپٹے ہوئے تم تھے خوب روتے رہے

خیالؔ آپ سے سب نےعداوتیں رکھیں
اور آپ دل میں محبت ہی بس سموتے رہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپکی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ


Attachments
تمام عمر کتابوں کا بوجھ ڈھوتے رہے.jpg
تمام عمر کتابوں کا بوجھ ڈھوتے رہے.jpg (76.28 KiB) Viewed 106 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply