پھولوں سے ہر سُو کانٹوں کی لپٹی ہوئی ہے بیل

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 431
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

پھولوں سے ہر سُو کانٹوں کی لپٹی ہوئی ہے بیل

Post by ismail ajaz »


قارئین کی ِخدمت میں خیال کا آداب ایک تازہ کلام کے ساتھ حاضر خدمت ہوں امید ہے پسند آئے گا اپنی آرا سے نوازیے شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملتا نہیں مزاج تو ہوتا نہیں ہے میل
پتّھر وہ مارتے ہیں لیے ہاتھ میں غُلیل

ہم کو یہیں اُترنا ہے زنجیر کھینچیے
اپنی بلا سے جائے کہیں پر بھی اب یہ ریل

الفت میں دھوکا سب نے ہی کھایا ہے آپ سے
للہ ختم کیجیے دھوکا دھڑی کا کھیل

رادھا سے کہیے اور کہیں جائے ناچنے
نَو من کوئی بھی رکھتا نہیں اپنے گھر میں تیل

عزت معاشرے نے اسے دی ہے آج کل
جو چور ہے لُٹیرا ہے جاتا رہا ہے جیل

مت جائیے گا باغ میں خطرہ ہے ہر طرف
پھولوں سے ہر سُو کانٹوں کی لپٹی ہوئی ہے بیل

سب کو پرکھ لیا ہے کوئی کام کا نہیں
ایسے تِلوں میں دیکھیے ہوتا نہیں ہے تیل

تم سے خیالؔ ایسی توقّع نہ تھی ہمیں
ہر بات کو مذاق میں کیوں دے رہے ہو ٹھیل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
پتّھر وہ مارتے ہیں لیے ہاتھ میں غُلیل.jpg
پتّھر وہ مارتے ہیں لیے ہاتھ میں غُلیل.jpg (95.27 KiB) Viewed 117 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply