کہیں آئینہ شرمایا تو ہوتا

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 431
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

کہیں آئینہ شرمایا تو ہوتا

Post by ismail ajaz »


قارئین کی خدمت میں خیال کا آداب ایک تازہ کلام کے ساتھ حاضر خدمت ہوں امید ہے پسند آئے گا
اپنی آرا سے نوازیے شکریہ
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ستمگر نے ستم ڈھایا تو ہوتا
زمانے کو نظر آیا تو ہوتا

مجھے نفرت سے تم دھتکار دیتے
کہ تم سے کچھ صلہ پایا تو ہوتا

تمہیں مجھ سے تعلّق توڑنا تھا
کسی سے کچھ کہلوایا تو ہوتا

خفا ہو کر کہاں کو چل دیے تم
غَلط تھا جو بھی سمجھایا تو ہوتا

دکھاتا ہے سدا اوقات آخر
کہیں آئینہ شرمایا تو ہوتا

سفر دشوار ہے راہیں کٹھن ہیں
یہ سب پہلے سے بتلایا تو ہوتا

کمایا تم نے سب دنیا کی خاطر
کہ عقبیٰ کا بھی سرمایا تو ہوتا

کوئی تم سے محبت کیسے کرتا
تمہیں کوئی پسند آیا تو ہوتا

خیالؔ ایسے ہی مجنوں بن گئے ہو
کسی سے عشق فرمایا تو ہوتا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
مجھے نفرت سے تم دھتکار دیتے.jpg
مجھے نفرت سے تم دھتکار دیتے.jpg (76.61 KiB) Viewed 94 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply