پرواز کر کے بھی نہیں اونچائیاں ملیں

Kuhnah mashq ShoAraa kaa kalaam jo beHr meiN hounaa zaroori hei

Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar

Post Reply
User avatar
ismail ajaz
-
-
Posts: 430
Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm

پرواز کر کے بھی نہیں اونچائیاں ملیں

Post by ismail ajaz »



قارئین کرام آداب عرض ہیں ایک سال پرانا کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے پسند آئے گا ، اپنی آرا سے نوازیے
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تجھ کو زمانے بھر کی پذیرائیاں ملیں
کیوں اس کے بعد بھی تجھے رسوائیاں ملیں

نیّت میں تیری جب بھی کہیں آ گئی کمی
اونچائیوں سے گر پڑا اور کھائیاں ملیں

اس زندگی پہ کوئی کرے کیسے اعتبار
غم مجھ کو مل گئے تجھے شہنائیاں ملیں

پستی میں رہنے والے نہیں پا سکے عروج
پرواز کر کے بھی نہیں اونچائیاں ملیں

انجام اختلاف کی جب بھینٹ چڑھ گیا
ادراک میں تعرّض و تنہائیاں ملیں

جب آپ مسکرا کے ہمیں دیکھنے لگے
تو زندگی کی دلنشیں رعنائیاں ملیں

آج آپ کے خلاف وہی لوگ ہو گئے
جن میں تھیں آپ کو کبھی اچھائیاں ملیں

اپنے جو دوستوں نے اکیلا کیا مجھے
مشکل گھڑی میں زیست کی تنہائیاں ملیں

جس پر خیالؔ تم تھے بھروسا کیے ہوئے
اس میں فریب کی تمہیں پرچھائیاں ملیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طالبِ نظر
اسماعیل اعجاز خیالؔ
Attachments
مشکل گھڑی میں زیست کی تنہائیاں ملیں.jpg
مشکل گھڑی میں زیست کی تنہائیاں ملیں.jpg (102.09 KiB) Viewed 204 times

محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا

muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa

Ismail Ajaz Khayaal

(خیال)
Post Reply