Manqabat Hz Ali (ra)
Posted: Sat Mar 20, 2021 7:37 pm
سید اقبال رضوی شارب
(منقبت مولا علی ١٣ رجب کے حوالے سے )
دل میں گر الفتِ حیدر کا گُزر ہو جاۓ
یہ جہاں چیز ہے کیا عرش بھی سر ہو جاۓ
آج جبریل کے استاد کی آمد کا ہے دن
کیا تعجب ہے جو دیوار میں در ہو جاۓ
نہ ولایت پہ یقیں ہو تو یقینی ہے یہ بات
مثلِ ابلیس عبادت ہی صفر ہو جاۓ
یہ جو اسلام ہے اک امن کی *دولت کا ہے نام
گر نہ ہو حبِّ علی دولتِ شر ہو جاۓ
ہو رمق بھر بھی جو حق دل میں تو یہ ممکن ہے
مثلِ حُر بُجھتا دیا شمس و قمر ہو جاۓ
میں ہوں مدّاح علی بند رکھوں گا نہ زباں
پھر یہ دنیا بھلے ایدھر سے ادھر ہو جاۓ
حسب توفیق تو اشعار یونہی لکھ شارب
کچھ ترے واسطے بھی رخت سفر ہو جاۓ