Page 1 of 1

ستا کر ہمیں خوب راحت ملے

Posted: Mon May 17, 2021 6:23 am
by ismail ajaz



کیا آپ ایک غیر مہذّب انسان ہیں؟
🤔🤔🤔🤔🤔🤔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا جب آپ کسی کے ہاں جاتے ہیں تو ان کی چیزوں کو چھیڑتے ہیں ؟
یا ان کی ترتیب کو بدل دیتے ہیں ؟یا ان کی چیز کو استعمال کرتے وقت یہ بھول جاتے ہیں کہ یہ کسی کی چیز ہے اسے احتیاط سے استعمال کیا جائے اور خراب نہ کیا جائے ، بلفرض اگر کوئی خرابی ہمارے استعمال کے دوران ہوئی تو اسے درست کر کے اسی طرح لوٹایا جائے جس طرح وہ استعمال کرنے سے پہلے اپنی درست حالت میں تھی
اور یہ بھی بتائیے کہ شروع شروع میں آپ ہچکچاتے ہیں مگر بعد میں بے دریغ دوسروں کی اشیاء ان کی اجازت کے بغیر جب کوئی نہیں دیکھ رہا ہوتا تو استعمال کرتے ہیں اور جب کوئی موجود ہو تو بڑے معصوم بنے رہتے ہیں ؟
یا آپ چیزوں کو ایک تو بلا اجازت استعمال کرتے ہیں اور پھر انہیں انکے مطلوبہ مقام پر نہیں رکھتے جہاں سے وہ چیز اٹھائی تھی ۔اگر اس قسم کی باتیں آپ میں موجود ہیں تو یقین جانیے اہلِ خانہ کے لئے آپ تکلیف دہ شخص ہیں آپ اپنے میزبانوں کے لئے مہربانوں کے لئے مشکلات کا سبب بنے ہوئے ہیں آپ کے میزبان آپ سے بیزار ہیں مگر مروّت آڑے آرہی ہے ۔وہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح آپ کی اس مکّار شخصیت سے ان کی جان چھوٹے اور اکثر اوقات آپ کے چلے جانے پر انکے گھر والے شکرانے کی نماز بھی ادا کرتے ہوں گے کہ جان چھوٹی ،آپ کتنے ناپسندیدہ شخص ہیں کبھی غور کیا ہے آپ نے ؟ نہیں ؟؟؟؟
عام طور پر جہاں مہمان خانہ خوابگاہ باورچی خانہ غسل خانہ دیوڑی دالان یہ سب چھوٹے رقبے پر ہوتے ہیں جہاں مشترک زندگی اور اشیاء کا استعمال شراکت کی بنیاد پر ہوتا ہے یہ عام لوگ ہوتے ہیں جہاں نوکر چاکر نہیں ہوتے یا ہوتے بھی ہیں تو کسی ایک شخص کے لئے نہیں بلکہ پورے گھر کے لئے وہاں زیادہ تر خواتین اپنی گھر گرہستی کے انتظام سنبھالتی ہیں ، جہاں اچھی سگھڑ خواتین نے کچھ قوانین بنا رکھے ہوتے ہیں مثال کے طور پر ڈرائنگ روم میں جو اشیاء انہوں نے رکھی ہوتی ہیں وہ گھر کی سجاوٹ کے لئے گھر کی زیب و زینت کے لئے ہوتی ہیں ، بک شلف میں مختلف موضوعات پر لکھی کتابیں سجی ہوتی ہیں میگزینز ڈائجسٹ یا ٹیپ ریکارڈرز ٹی وی وڈیوز کیسٹس ڈسکس سبھی کی اپنی اپنی جگہیں متعیّن ہوتی ہیں اور گھر کے ہر فرد پر لازم ہوتا ہے کہ جو چیز جہاں سے اٹھائی جائے استعمال کی جائے اسے کام ختم کر کے دوبارہ اسی ترتیب سے رکھ دیا جائے.
اگر کوئی بھی ان قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے تو گھر کی فضا شور شرابے تُو تُو میں میں سے خراب ہوتی ہے ، ایسے میں مجھ جیسا شخص ٹی وی کا ریموٹ کنٹرول ہاتھ میں لیکر صاحبِ خانہ کے ٹی وی چینلز جو انہوں نے سیٹ کررکھے ہیں بدل دے ٹی وی دیکھتے دیکھتے اٹھے اور بک شیلف کی جو کتابیں ترتیب سے موضوعاتی ترتیب سے لگی ہیں انہیں سائیڈ ٹیبل پر ڈھیر کر دے ورق گردانی کرے کسی کتاب کے صفحے موڑ دے کتابیں آڑی ترچھی صوفے پر اور قالین پر ڈال دے ٹی وی کا ریمورٹ کنٹرول لاپرواہی سے صوفے پر پھینک دے جو بعد میں کسی بچے کی اچھل کود سے صوفے کے کسی کونے کھانچے میں چلا جائے اور پھر ریموٹ کہاں گیا کی ڈھونڈ مچے ، اخبار ترتیب سے رکھا ہوا اٹھائے اور واپس بے ترتیبی کے ساتھ صفحات آگے پیچھے کر کے میز پر پھیلا دے چائے اور کھانے کے برتن قالین پر آلتی پالتی مار کے بیٹھے البم دیکھتے ہوئے وہیں چھوڑ دے جو بعد میں کسی بچے کی ٹھوکر سے الٹ جائے اور قیمتی قالین گندا داغدار کردے ، بیٹھے بیٹھے صوفے کی گدیاں اور کشن کھینچے انہیں دہرا کر کے سر کے نیچے رکھے ٹانگیں ایک میز اور دوسری صوفے پر رکھ کر خود قالین پر لیٹے اور پستہ بادام کھاتے ہوئے پستے کے چھلکے وہیں قالین پر پھینک دے اتنے میں صاحب خانہ جگری دوست جو میری حرکتوں کی شکایت اپنی بیوی سے بہن سے ماں سے بیٹی سے بار بار سنے اور شرمندہ شرمندہ میرے پاس آئے اور کہے کہ آؤ یار سارا دن گھر میں پڑے پڑے بور ہوگئے ہو گے مجھے باہر لے جائے تاکہ گھر کی خواتین مجھے کوستے ہوئے جلدی جلدی گھر کی صفائی کریں اور میری اس بگاڑی ہوئی ترتیب کو سنواریں
آپ ہی بتائیے مجھ جیسا بےحس اور بدتمیز اور بےزار کرنے والا شخص کہ جو میہمان نوازی کے بلکل لائق نہیں ہے اور کون ہوگا ،میری وجہ سے کتنے لوگ پریشان ہیں .
آخر میں یہی کہنا چاہوں گا کہ
میں اور آپ اگر اذیّت پسندی کا شکار ہیں اور درج بالا حرکات کی لت کے مارے ہیں تو ہم
ایک غیر مہذّب اور بدتمیز شخصت کے مالک ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اذیّت پسندی کے مارے ہیں ہم
ستا کر ہمیں خوب راحت ملے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی دعاؤں کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ