میری زندگی میری مرضی
Posted: Thu Jul 01, 2021 6:33 am
میری زندگی میری مرضی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صاحب
میں نے آپ کو پڑھا تو آپ پر فدا ہوگیا اور سوچنے لگا کہ کمال کا آدمی ہے ضرور دنیا میں کچھ نیا کر کے دکھائے گا بڑی دیر تک سوچتا رہا کہ صحیح تو کہہ رہا ہے کہ یہ روک ٹوک یہ پابندیاں یہ قید و بند یہ سب ترقّی کی راہ میں روکاوٹ ہیں ، ہماری زندگی کے ہم خود مالک ہیں سائنس تجربات کر کے نت نئی راہیں عقل و خرد کی ہموار کر رہی ہے ایک سے بڑھ کر ایک اختراعی عمل حیرت انگیز کمالات کو انسانی دسترس و مہارت کے طابع کرتا چلا جا رہا ہے عام انسان جسکے سپنے دو وقت روٹی کچھ کپڑے تن دھانپنے کے لیے اور ایک چھت سر چھپانے کے لیے یا بہت تیر مار لیا تو ایک لازوال حسینہ بغل میں چلو حسیناؤں کی تعداد کچھ بڑھا لیتے ہیں کہ
وجودِ زن سے ہے کائنات میں رنگ
باقی کسے فرصت کے سوچے کچھ نیا کرنے کے بارے میں لیکن قربان جائیے سائنس کی دنیا کے کہ انہوں نے حیرت کو بھی حیرت میں ڈال رکھا ہے دن بہ دن نت نئے کمالات کے ساتھ ، اور مذہب والے تو وہی پابندیاں وہی پرانی گھسی پٹی باتیں لیے لکیر کے فقیر جب دیکھو کچھ نہ کچھ ہدایات کا ڈنڈا لئے یہ کرو یہ نہیں کرو یوں کرو یوں نہیں کرو وہاں جاؤ وہاں نہیں جاؤ یہ استعمال کرو وہ استعمال نہیں کرو، ناک میں دم کر رکھا ہے انہوں نے کبھی یہ لوگ ترقّی نہیں کر سکتے .
اللہ تعالیٰ نے بھی نجانے کیوں دنیا بنا ڈالی اور اسے ایک سسٹم کے پابند کردیا سسٹم کا دوسرا نام مذہب ہے ایک مذہب سورج کا ہے ایک چاند کا ہے ستاروں کا سیّاروں کا زمین و آسمان کا ہے چرند پرند کا ہے ہر ایک کا اپنا ایک مذہب ہے ایسے ہی شعبہ ہائے زندگی ہیں ان سبھی کا اپنا اپنا مذہب ہے آپ جس آرگنائزیشن سے جڑے ہیں اسکا اپنا مذہب ہے اور میں جس ادارے کی نمائندگی کرتا ہوں اسکا اپنا مذہب ہے ، میں تو چونکہ ہوں ہی لکیر کا فقیر مذہبی آدمی اسلئے اس مذہب کی پابندی کرتا ہوں ، مگر آپ تو مذہب بےزار ہیں آپ کو تو آزاد خیال ہی ہونا چاہئے اپنی مرضی کرنی چاہئے
سائنس نے عورت کو عورت کہا ہے اس کی جسمانی ساخت اگر وہ ماں ہے بیوی ہے بہن ہے بیٹی ہے کسی میں بھی کوئی فرق نہیں بتایا سوائے عمر کے ، عمر کا فرق ماں اور بیٹی کا ہو سکتا ہے مگر بہن اور بیوی میں نہیں بھی ہوسکتا اور جسمانی کارکردگی میں سبھی یکساں ہیں اور سائنس ان سبھی کو عورت شمار کرتی ہے لیکن پھر وہی مذہب بیچ میں آجاتا ہے کہ بحیثیت جنس کے عورت اپنی کارکردگی کے لحاظ سے ایک ہی ہے مگر بیوی حلال ہے اس سے جنسی تعلّق رکھیے اگر نہ رکھا تو تو آپ مجرم ہیں مگر ماں بہن بیٹی سے نہیں رکھیے وہ آپ پر حرام ہیں اگر ان سے تعلّق رکھا تو آپ مجرم ہیں
میرا خیال ہے آپ بھی کٹر مذہبی آدمی ہیں کہ آج تک آپ مذہب کی پابندی کر رہے ہیں آپ نے ابھی تک وہ تعلّق جو اپنی بیوی سے رکھا ہے اپنی ماں بہن بیٹی سے نہیں رکھا ،آپ اس کا تصوّر نہیں کر سکتے ہوں گے ، آپ سے اگر کوئی ایسا کہہ دے تو مرنے مارنے پر تیار ہوجائیں گے گویا آپ دہشت گرد بھی ہیں آپ انتہا پسند بھی ہیں ، تو پھر آپ کیسے مذہب کی بات کی مخالفت کر رہے ہیں جب کہ آپ خود مذہب کی پابندی کر رہپے ہیں ؟؟؟؟؟؟؟
جواب دیجئے کیا آپ کا دماغ جو کہے وہ درست اور جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی تعلیمات ہیں ان پر آپ کو اعتراض آپ انسانیت کا سبق لوگوں کو سکھائیں گے؟ پہلے خود تو انسان بنیے جس رب نے انسانیت کا معیار مقرر کیا ہے اس معیار پر خود تو پورے اتریے پہلے اس پر تو عمل کیجیے بعد میں انسانیت کا پاٹ سکھائیے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی نظر کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ