وہ انگلیاں اُٹھانے والے کیا ہوئے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 436
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
وہ انگلیاں اُٹھانے والے کیا ہوئے
قارئین کرام آداب عرض ہیں ایک فی البدیہہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے آپ احباب اپنی محبتوں سے نوازیں گے
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارا دل جلانے والے کیا ہوئے
ہمارا دل دُکھانے والے کیا ہوئے
وہ ہم پہ ظلم ڈھانے والے کیا ہوئے
قدم قدم رُلانے والے کیا ہوئے
وہ ہم پہ مسکرانے والے کیا ہوئے
وہ آئنہ دِکھانے والے کیا ہوئے
ہمارے عیب دیکھتے تھے رات دن
وہ انگلیاں اُٹھانے والے کیا ہوئے
ہماری تھے تباہیوں کے منتظر
ہمیں مزا چکھانے والے کیا ہوئے
غرور اور بلندیوں کے آسماں
زمین پر گرانے والے کیا ہوئے
ہمارے راستے کی جو فصیل تھے
ہمیں سدا ستانے والے کیا ہوئے
جو ہر طرف سُکون ہی سُکون ہے
خیالؔ آزمانے والے کیا ہوئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی محبتوں کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- وہ انگلیاں اُٹھانے والے کیا ہوئے.jpg (84.47 KiB) Viewed 101 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)