Page 1 of 1

جہان غزل کرتپور ضلع بجنور کا عظیم الشان مشاعرہ

Posted: Fri Oct 29, 2021 11:55 am
by Tanwir Phool
BijnorMushaaeraposter.png
BijnorMushaaeraposter.png (224.12 KiB) Viewed 1026 times



۱۷اکتوبر: کرتپور ضلع بجنور یوپی انڈیا
*جہان غزل کرتپورکی جانب سےسرسید ڈےکے بہترین موقع پر یاد ناظم اشرف کے عنوان سے عظیم الشان مشاعرہ کا کیا گیا انعقاد*
*معزز صحافیانِ کرتپور، و معزز شعرائےبجنور کو (سیدفرحان واسطی ایوارڈ) سےسرفراز بھی کیاگیا*
جہان غزل کرتپور کے زیرِ اہتمام سرسید ڈے کےبہترین موقع پر یاد ناظم اشرف کے عنوان سے عظیم الشان مشاعرہ کا انعقاد نیز اردو ادب کی خدمت کے اعتراف میں معزز صحافی قاری محمد مہربان و مولانا کفیل الرحمن قاسمی ، معروف شاعر شناورکرتپوری،و ڈاکٹر تہذیب ابرار، نیز بدرالدین ضیا نہٹوری کو (سیدفرحان واسطی ایوارڈ) قلم کی شکل میں پیش کیا گیا بالخصوص شاعر شناور کرتپوری کو مولانا ابن سعود ناصرکرتپوری حیدر کرتپوری یوسف خان ریحان کاتب طاہرسعود و دیگر معزز شعرا نے مل کر اعزازی شول پیش کی
بعدازیں

جسکی صدارت امریکہ نیویارک کے معرف شاعر *تنویر پھول* صاحب نے بذیعہٕ زوم کی
اور نیابت ہندوستان کے مشہور و معروف شاعر *شناور کرتپوری* صاحب نےفرماٸی اسی طرح
اس پروگرام کی سرپرستی لندن کے استاد شاعر *مظفراحمد مظفر* نے بذریعہ ٕ زوم اور نیابت ہندوستان کے معروف عالم دین حضرت *مولانا ابن سعود* صاحب نے فرماٸی
نظامت کے فرائض ڈاکٹر تہذیب ابرار نےانجام دئے
حسب روایت مشاعرہ کا آغاز بزرگ شاعر ناصرکرتپوری نے حمدباری تعالی سے فرمایا
دوم نعتِ رسول مقبولﷺ مشترکہ طور پر نوجوان شاعرریحان کاتب و بزرگ شاعر حیدر کرتپوری نے پڑھ کر پروگرام کی ابتدا کی
نیز شاعرطاہرسعود کی خوبصورت میزبانی میں پروگرام دیرتک چلا
شعرا نے کہا
سمجھ رہے ہیں زعیمانِ خود غرض پیہم
کہ انکے ہاتھ میں بختِ عوام ہے شاید
تنویر پھول
مظفر سوزِ غم سے زندگی اپنی عبارت ہے
نہ مٹ جاٸے کہیں یہ اضطراب آہستہ آہستہ
مظفراحمد مظفر
بڑھاپےمیں اصولوں کی بھی قیمت دینی پڑتی ہے
غلط کاموں کی بیٹوں کو اجازت دینی پڑتی ہے
شناورکرتپوری
وہ مجھ سے خفا رہتا ہےمعلوم نہیں کیوں
منہ اسکا بنا رہتا ہے معلوم نہیں کیوں
ناصرکرتپوری
یہ کس انداز سے دیکھا ہےپیچھےمڑکےتم نے
میں خوداپنی ہی نظروں میں تماشہ ہوگیا ہوں
ریاض حنفی
ہم کو پہچان لے ہم کون ہیں پاگل آندھی
آسماں جیب میں رکھتے ہیں زمیں مٹھی میں
طاہرسعودکرتپوری
لوگ بونے سے نظر آنے لگے تھے اس لئے
جانےکتنی سیڑھیاں چڑھ کر اتر آیا ہوں میں
سنیل ساحل
ذراسی دیر کو خود سے اسے نکالنا ہے
کہ اسکےبارےمیں کچھ خودسےپوچھنا ہےمجھے
یونس نوید
یہ کس جہان کا نقشہ دیاگیا ہےمجھے
کہ اسکی سمت کوئی راستہ نہیں جاتا
ڈاکٹرتہذیب ابرار
کتنے نادان تھے ہم اہل محبت اے دوست
بھیڑیوں کو جو غزالوں کی طرح لیکےپھرے
بدرالدین ضیا
وقت رہتے سنبھل کےٹھیک کیا
ہم نےکروٹ بدل کے ٹھیک کیا
ریحان کاتب
درخت ہوتا ہے جیسے برگ و ثمر سے پہلے
میں بالکل ایسا تھا شاعری کے ہنر سے پہلے
معراج بجنوری
اک پگلی کے پیار میں اتنا پاگل ہوں
پاگل بھی اب مجھ کو پاگل کہتے ہیں
ندیم ساحل
اسی محفل میں حیدرکرتپوری شاد فریدی آصف انداز گیانیشور آنند گیانیش اور ذیشان قمر نے بھی اپنا خوبصورت کلام پیش کیا اور خوب داد وصول کی
حافظ کلیم الرحمن حافظ عظیم الرحمن آصف ملک حماد حمزہ نے مہمانوں کی خوب میزبانی کی
صدارتی خطبہ کےبعد کنوینر مشاعرہ طاہرسعودکرتپوری نے تمام مہمانوں کا شکریہ اداکیا
اس پر محفل کا اختتام ہوا
Zoompic-2.png
Zoompic-2.png (200.66 KiB) Viewed 1022 times
BijnorMushaaerapic.png
BijnorMushaaerapic.png (241.3 KiB) Viewed 1024 times